Bharat Express

Lok Sabha Session

بہار کے کشن گنج کے ایم پی محمد جاوید نے بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تعلیم کو بہتر کرو۔ مغلوں کے نام مٹانے سے کچھ نہیں ہونے والا۔ مغل 330 سال تک یہاں تھے۔ آپ کے مٹانے سے یہ (تاریخ سے) نہیں مٹیں گے۔

رات کے وقت آوارہ کتے اور بھی خوفناک ہو جاتے ہیں اور موٹر سائیکل اور اسکوٹر ڈرائیوروں پر حملہ کر دیتے ہیں۔ ایسے واقعات میں لوگ اپنی جانوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

بی جے پی ایم پی انوراگ ٹھاکر کے بیان پر سوال اٹھاتے ہوئے ایس پی ایم پی اکھلیش یادو نے کہا کہ آپ کسی کی ذات کیسے پوچھ سکتے ہیں؟ آپ کسی کی ذات نہیں پوچھ سکتے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ  کرناٹک، یوپی اور راجستھان میں پچھلی بار کے مقابلے ووٹ فیصد میں اضافہ ہوا ہے۔ آنے والے وقت میں تین ریاستوں مہاراشٹر، ہریانہ اور جھارکھنڈ میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ ان انتخابات میں ہمیں پچھلی اسمبلی میں تین ریاستوں میں ملنے والے ووٹوں سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔

پی ایم مودی نے راہل گاندھی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ نیا ڈرامہ کھیلا جا رہا ہے،جھوٹ کا نیا کھیل کھیلا رہا ہے، لیکن ملک جانتا ہے کہ وہ ہزاروں کروڑ روپے کے غبن کے معاملے میں ضمانت پر ہیں، او بی سی پر تبصروں کے معاملے میں مجرم ٹھہرائے گئے ہیں۔

بابا صاحب کی طرح دلت لیڈر بابو جگ جیون رام کو بھی ان کا حق نہیں دیا گیا۔ ایمرجنسی کے بعد جگ جیون رام کے پی ایم بننے کا امکان تھا۔ اندرا گاندھی نے اس بات کو یقینی بنایا کہ جگ جیون رام کسی بھی قیمت پر وزیر اعظم نہ بنیں۔

یہ ملک صدیوں سے شکتی کی پوجا کرنے والا ہے۔ یہ بنگال ماں درگا، ما کالی کی پوجا کرتا ہے، آپ اس شکتی کی تباہی کی بات کرتے ہو۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہندو دہشت گردی کی اصطلاح تیار کرنے کی کوشش کی۔ اگر ان کے دوست ہندو مذہب کا موازنہ ڈینگی اور ملیریا جیسے الفاظ سے کریں تو یہ ملک کبھی معاف نہیں کرے گا۔

آج، گزشتہ 10 سالوں میں، ہندوستان ایسی حالت پر پہنچ گیا ہے کہ ہمیں خود سے مقابلہ کرنا ہے، اپنا ریکارڈ توڑنا ہے اور ترقی کے سفر کو اگلے درجے پر لے جانا ہے۔ ہم نے گزشتہ 10 سالوں میں جو رفتار حاصل کی ہے، اب مقابلہ اس کو تیز رفتاری پر لے جانے کا ہے۔

لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے شکریہ کی تحریک پر وزیراعظم نریندر مودی نے جواب دیا۔ انہوں نے اپوزیشن کے الزامات اور ان کے سوالات کا جواب بھی دیا، اس دوران پی ایم مودی کے نشانے پر خاص طور پر کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی رہے۔

18ویں لوک سبھا کا پہلا سیشن پیر24 جون کو شروع ہوا ہے۔ منگل کو کانگریس لیڈراورسابق صدرراہل گاندھی اورسماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادونے رکن پارلیمنٹ کے طورپرحلف لیا۔ اس دوران ان دونوں نے اپنے ہاتھ میں آئین کی کاپی لے رکھی تھی۔