اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی
نئی دہلی: منگل کے روز لوک سبھا میں اس وقت ہنگامہ ہو گیا جب بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر نے ذات پات کی مردم شماری کے معاملے پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر طنز کیا۔ ٹھاکر نے کہا جن کی ذات معلوم نہیں وہ ذات پات کے حساب کتاب کی بات کر رہے ہیں۔ انوراگ ٹھاکر نے یہ بھی کہا کہ ادھار کی عقل سے سیاست نہیں چلتی۔ آج کل کچھ لوگوں پر ذات پات کی مردم شماری کا بھوت سوار ہے۔
انوراگ ٹھاکر کے ’ذات‘ سے متعلق ریمارکس پر جوابی حملہ کرتے ہوئے، اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا، ’’انوراگ ٹھاکر نے مجھے گالی دی، میری توہین کی، لیکن میں ان سے معافی بھی نہیں چاہتا، مجھے اس کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ توہین کر سکتے ہیں۔ آپ جتنا چاہیں، لیکن آپ کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ غریبوں اور محروموں کے لیے آواز اٹھانے والوں کو اکثر بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور وہ ذات پات کی مردم شماری کروانے کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘
ہنگامہ کے درمیان راہل گاندھی نے کہا، ’’جو بھی اس ملک میں دلتوں کے لیے بولتا ہے، ان کے لیے لڑتا ہے، اسے دوسروں کی گالیا کھانی پڑتی ہے۔ میں تمام گالیوں کو خوشی سے کھا لوں گا۔ مہابھارت کے ارجن کی طرح، میں صرف مچھلی کی آنکھ دیکھ رہا ہوں۔ ہم ذات پات کی مردم شماری کرا ئیں گے۔ آپ مجھے جتنی مرضی اتنی گالیاں دے سکتے ہیں۔
بی جے پی ایم پی انوراگ ٹھاکر کے بیان پر سوال اٹھاتے ہوئے ایس پی ایم پی اکھلیش یادو نے کہا کہ آپ کسی کی ذات کیسے پوچھ سکتے ہیں؟ آپ کسی کی ذات نہیں پوچھ سکتے۔
بھارت ایکسپریس۔