
لوک سبھا کی کارروائی کو مزید6 زبانوں میں ترجمہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ایوان کو یہ جانکاری دی ہے۔ اوم برلا نے کہا کہ اب ایوان کی کارروائی کا اردو،سنسکرت اور میتھلی سمیت چھ مزید زبانوں میں ترجمہ کیا جائے گا۔ اس سے قبل ایوان کی کارروائی کا انگریزی اور ہندی کے علاوہ 10 علاقائی زبانوں میں ترجمہ کیا جا رہا تھا۔اب کل 16 زبانوں میں ترجمہ کیا جائے گا۔
भारत की संसद विश्व की एकमात्र लोकतांत्रिक संस्था है, जहां simultaneously इतना व्यापक भाषांतरण हो रहा है।
हमारी संसद में हिंदी और अंग्रेजी के साथ ही दस अन्य भाषाओं – असमिया, बंगाली, गुजराती, कन्नड़, मलयालम, मराठी, उड़िया, पंजाबी, तमिल और तेलुगु में simultaneously (एक ही समय पर)… pic.twitter.com/vf1JRAXwMd
— Om Birla (@ombirlakota) February 11, 2025
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ ایوان کی کارروائی کا بیک وقت تمام 22 تسلیم شدہ زبانوں میں ترجمہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی وسائل کے دستیاب ہوتے ہی اس کو یقینی بنایا جائے گا۔ لوک سبھا کے اسپیکر نے کہاکہ اب ایوان کی کارروائی کا ترجمہ بوڈو، ڈوگری، میتھلی، منی پوری، سنسکرت اور اردو میں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی پارلیمنٹ دنیا کا واحد قانون ساز ادارہ ہے جہاں کارروائی کا ایک ساتھ کئی زبانوں میں ترجمہ کیا جا رہا ہے۔
ڈی ایم کے ایم پی نے سنسکرت پر اعتراض کیا
ڈی ایم کے ایم پی دیاندھی مارن نے کارروائی کو سنسکرت زبان میں تبدیل کرنے کے فیصلے پر اعتراض کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ملک میں صرف 73 ہزار لوگ سنسکرت بولتے ہیں، پھر ٹیکس دہندگان کا پیسہ کیوں ضائع کیا جا رہا ہے۔ برلا نے ان کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ آپ کس ملک میں رہ رہے ہیں؟ ہندوستان کی اصل زبان سنسکرت رہی ہے۔ آپ نے سنسکرت پر اعتراض کیوں کیا؟ ہم تمام 22 زبانوں میں ترجمہ کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
بھوجپوری کو آٹھویں شیڈول میں شامل کرنے کا مطالبہ
اس کے علاوہ بھوجپوری زبان کو آئین کے آٹھویں شیڈول میں شامل کرنے کا مطالبہ بھی لوک سبھا میں کیا گیا۔ ایوان میں زیرو آور کے دوران اتر پردیش کے سلیم پور سے ایس پی ممبرپارلیمنٹ راماشنکر راج بھر نے کہا کہ بھوجپوری زبان دنیا کے آٹھ ممالک میں بولی جاتی ہے اور پوروانچل کے ہر گھر میں بولی جانے والی زبان ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس زبان کو آئین کے آٹھویں شیڈول میں شامل کیا جائے۔
بھارت ایکسپریس۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔