Bharat Express

Urdu language

اوکھلا پریس کلب کی کوشش ہے کہ اس مہم کے ذریعہ نہ صرف پورے جامعہ نگر کے باشندوں، دوکانداروں، دفاتر، تعلیمی اداروں اورمساجد ودرگاہ میں اردومیں بورڈ لگائے جائیں بلکہ ملک گیرسطح پراس مہم کوانجام دیا جائے۔

شعبہ اردو، دہلی یونیورسٹی کے زیراہتمام دہلی اردو اکادمی کے اشتراک سے سالانہ نظام خطبہ بعنوان 'آئینی وژن' کا انعقاد آرٹس فیکلٹی میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر شعبہ اردو کی صدر پروفیسر نجمہ رحمانی نے اپنے استقبالیہ کلمات میں مختصراً شعبے کی تاریخ اور نظام خطبات کی روایت سے روشناس کرایا۔

یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی طرف سے بڑا فیصلہ لیا گیا ہے۔ دراصل، اترپردیش میں ہونے والی رجسٹریوں کے لئے سال 1908 میں بنائے گئے رجسٹریشن ایکٹ میں حکومت کے ذریعہ تبدیلی کی جارہی ہے۔

اے آئی آئی ایس کی سابق طالبہ جے شیلبی ہاؤس اردو سیکھنے سے متعلق اپنے سفر کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح اردو زبان نے ان کے تعلیمی اور پیشہ ورانہ کیریئرکی راہ متعین کی۔

اے آئی آئی ایس فیض یافتہ اسکالر اور مورخ اینڈریو ہاورڈ اپنے اردو زبان سیکھنے کے سفر کا اشتراک کر  تے ہوئے  بتا رہے ہیں کہ اردو ان  کی تحقیق میں کس طرح مددگار ثابت ہورہی ہے۔

ایک امریکی سفیر لندن میں واقع انٹرنیشنل میڈیا ہب میں امریکی وزارتِ خارجہ کی اردو۔ہندی ترجمان کی حیثیت سے اپنے کام اور ترجیحات کے بارے میں بات کررہی ہیں۔

ہم نے اردو کا خوبصورت رسم الخط سیکھا اوریہ سیکھا کہ اس کی تاریخ جنوبی ایشیا کی مالا مال ثقافت سے کس طرح جڑی ہوئی ہے۔ شعبہ ایشیائی زبان و ادب کے ہمارے پروفیسر جمیل احمد اپنے بچپن کی کہانیاں سنایا کرتے ۔ یوں گویا زبان زندہ ہو جایا کرتی۔ وہ ہمیں بھی اپنی اپنی کہانیاں اردو میں شیئر کرنے کی ترغیب دیا کرتے۔

’ایکسچینج4میڈیا‘ کے زیراہتمام اردوصحافیوں کو اعزاز سے سرفراز کئے جانے کے لئے منعقدہ تقریب میں ظفرسریش والا نے اردو زبان کے مستقبل کے موضوع پر سینئرصحافی بشریٰ خانم کے ساتھ ایک مباحثہ کے دوران کئی سوالوں کا جواب دیا۔

 انتظامیہ نے جس چالاکی کے ساتھ اردو کو بے گھر کرنے اور اردو کلچر کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے،ا س سے بانیان جامعہ کی روح زیر زمیں تڑپ رہی ہوگی۔ جامعہ کے درودیوار سے ،بانیان جامعہ کے اس دیار سے  اردو کو بے آبروکرنے پر معمار جامعہ کی روح  یقیناًافسردہ ہوگی۔دعا کیجئے تاکہ بانیان ِجامعہ کی روح کو قرار آجائے اور پروفیسر نجمہ اخترکو جامعہ کی روایت کا خیال۔

آج عالم یہ ہے کہ جامعہ کی وائس چانسلر ہی جامعہ کی تہذیب وثقافت اور جامعہ کی روایت سے بغاوت کررہی ہیں ۔ ایسے میں یہ سوال پھر سے اہم ہوجاتا ہے کہ کیا سچ میں نجمہ اختر اردو سے نابلد ہیں یا پھر کسی دباو میں شعوری طور پر اردو کے ساتھ ایسا رویہ اختیار کررہی ہیں؟۔