Bharat Express

Yogi Government Decision Urdu and Persian: یوپی میں مکانوں کی رجسٹری میں نہیں استعمال ہوں گے بیع نامہ، داخل-خارج جیسے الفاظ، یوگی حکومت نے 115 سال پرانے قانون میں کردی تبدیلی

یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی طرف سے بڑا فیصلہ لیا گیا ہے۔ دراصل، اترپردیش میں ہونے والی رجسٹریوں کے لئے سال 1908 میں بنائے گئے رجسٹریشن ایکٹ میں حکومت کے ذریعہ تبدیلی کی جارہی ہے۔

یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فائل فوٹو)

لکھنؤ: اترپردیش حکومت نے اردواورفارسی الفاظ کو لے کربڑا فیصلہ لیا ہے۔ دراصل، رجسٹری دستاویزات سے اردو-فارسی الفاظ کوہٹانے کا تاریخی فیصلہ یوپی کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے لیا ہے۔ اس کے علاوہ سب رجسٹرارکواب سے اردوکا امتحان نہیں دینا پڑے گا۔ اس فیصلے سے قبل پبلک سروس کمیشن سے سلیکشن کے باوجود سب رجسٹرارکومستقل ملازمت حاصل کرنے کے لئے یہ امتحان پاس کرنا پڑتا تھا۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ سرکاری دستاویزات میں اردو اور فارسی الفاظ کا استعمال بہت زیادہ تھا۔
اردو اور فارسی الفاظ کا کثرت سے استعمال
تاہم اب یوگی حکومت نے ان الفاظ کی جگہ عام ہندی الفاظ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے رجسٹریشن ایکٹ 1908 میں ترمیم کی جائے گی۔ اس وقت تحصیلوں میں جائیداد کی رجسٹری، عدالت سے متعلق مقدمات اورتھانوں میں کی گئی شکایات جیسے کئی دیگردستاویزات میں اردواورفارسی کے الفاظ بڑے پیمانے پراستعمال ہوتے ہیں۔
اردو اور فارسی میں بہت سے الفاظ
یوگی آدتیہ ناتھ حکومت اترپردیش میں ہونے والی رجسٹریوں کے لئے سال 1908 میں بنائے گئے رجسٹریشن ایکٹ میں تبدیلی کرنے جا رہی ہے۔ یہ قانون انگریزوں کے ذریعہ بنایا گیا تھا۔ اس ایکٹ کے تحت سرکاری دستاویزات میں اردواورفارسی کو فروغ دیا گیا۔ اس وجہ سے زیادہ تررجسٹریوں میں اردواورفارسی کے بہت سارے الفاظ ہیں۔ حالانکہ یہ بھی حقیقت ہے کہ الفاظ زیادہ پیچیدہ ہیں اورعام ہندی بولنے والے لوگ ایسے الفاظ نہیں سمجھتے۔
سرکاری دستاویزات میں اردو اور فارسی
سرکاری دستاویزات میں اردواورفارسی کے وسیع استعمال کی وجہ سے رجسٹری افسران کو یہ زبانیں بھی سیکھنی پڑتی تھیں، جس کی وجہ سے سب رجسٹرارکی سطح پر بھرتی ہونے والے افسران کو پبلک سروس کمیشن کی جانب سے منتخب ہونے کے بعد بھی اردوکا امتحان پاس کرنا پڑتا تھا۔ اس کے لئے امیدوارکوایک خصوصی تربیتی کورس میں حصہ لینا ہوگا، جہاں اسے اردو میں تحریر، ٹائپنگ، گرامراورترجمہ جیسی سرگرمیوں کی تربیت دی گئی ہے اوراس کے لئے 2 سال کا وقت مقررکیا گیا ہے، اس وقت تک منتخب امیدوارپروویزن پیریڈ رہے گا۔ امتحان پاس کرنے والے ہی مستقل ملازمت حاصل کرسکتے ہیں۔

کمپیوٹرکی تعلیم کا بندوبست کیا جائے گا

اب جب ریاستی حکومت نے اس طرح کا فیصلہ لیا ہے تو ایسے امیدوار جن کا انتخاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ کیا گیا ہے۔ تاہم یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے اس سے متعلق ایک اور فیصلہ لیا ہے کہ اس امتحان کے بجائے اب کمپیوٹر کا علم لیا جائے گا۔

   -بھارت ایکسپریس

Also Read