Bharat Express

UP Police

بدایوں کی اس درندگی سے ونود کمارکے گھرمیں ماتم کا ماحول ہے۔ بچوں کی ماں سنگیتا کا روروکربرا حال ہے۔  وہ دہاڑیں مارمارکررورہی ہیں۔ وہ تصویریں ہرکوئی نہیں د یکھ سکتا ہے۔ مقامی لوگ بڑی تعداد میں مہلوک کی فیملی سے ملنے پہنچ رہے ہیں اورلوگ تسلی دے رہے ہیں۔

رضوان ظہیرتقریباً دو سال یوپی کے للت پورجیل میں بند ہیں۔ پہلے وہ بلرام پور کے ضلع جیل میں بند تھے۔ بعد میں انہیں للت پورکے جیل میں بھیج دیا تھا۔

گھر والوں کے مطابق ملزمہ پوجا ذہنی طور پر پریشان ہے اور وہ واردات کے بعد گھر سے بھاگ گئی۔ پولیس نے لاشوں کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا اور شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کر لی ہے۔

یوپی کے بدایوں میں دو معصوم کے قتل کا الزام لگا ہے۔ اس کے بعد فرقہ وارانہ ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ لوگوں نے گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اورآگ زنی کی ہے۔ علاقے میں ماحول کشیدہ ہے۔

سیفئی میڈیکل کالج کی ایک نرسنگ طالبہ کی لاش ملنے کے معاملے میں پولیس نے اس کے پڑوسی سمیت دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔

پریاگ راج کے نینی کوتوالی علاقے کے گنگوتری نگر میں واقع آدرش انٹر کالج میں دو نوجوانوں نے پرنسپل پر بم سے حملہ کر کے سنسنی پیدا کر دی۔ اس بم دھماکے سے کالج میں موجود طلباء بھی خوفزدہ ہوگئے، بم دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی۔

راشٹریہ سوشت سماج پارٹی کے قومی صدر سوامی پرساد موریہ پر سون بھدر ضلع کے مانچی پولیس اسٹیشن میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ان پر سی اے اے سے متعلق نفرت آمیز بیان، مذہبی جذبات اور آئی ٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔

ایک دیہاتی دوسرے سے پوچھتے ہیںکہ اتر پردیش کسے کہتے ہیں؟ سوال پوچھنے پر بہت دلچسپ جوابات ملتے ہیں۔ دوسرے دیہاتی کا کہنا ہے کہ جس ریاست میں امتحان سے پہلے جواب معلوم ہو جائے وہ اتر پردیش کہلاتی ہے

پولیس نے 48 سالہ ٹھیکیدار رام روپ نشاد، اس کے 18 سالہ بیٹے راجو اور 19 ساک کے بھتیجے سنجے کو گرفتار کیا تھا۔ تینوں ہمیر پور ضلع کے رہنے والے ہیں۔ اس نے بتایا تھا کہ دونوں نابالغ لڑکیاں لاپتہ ہو گئی تھیں اور کئی گھنٹوں کے بعد ان کی لاشیں درخت سے لٹکی ہوئی پائی گئیں۔

آپ کو بتا دیں کہ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کو بم سے مارنے کی دھمکی  دینے والے اس معاملے میں اب تک  سینٹرل زون کے مہانگر کوتوالی میں سیکورٹی ہیڈ کوارٹر میں تعینات ہیڈ کانسٹیبل ادھم سنگھ کی شکایت پر مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔دھمکی دینے والے تک پہنچنے کی کوشش جاری ہے۔