Bharat Express

Uniform Civil Code

ایک قانونی فریم ورک کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا  تھا کہ ملک دوہرے قوانین کے ساتھ نہیں چل سکتا۔ ان کا خیال ہے کہ یو سی سی آئین کے بنیادی اصولوں اور نظریات کے مطابق ہے۔

لوک سبھا الیکشن سے پہلے ایک بار پھر یکساں سول کوڈ کے نفاذ سے متعلق بحث چھڑگئی ہے۔ آخریہ کیا ہے اوراس کے آئینی پہلو کیا کیا ہیں، اس کے بارے میں سب کچھ سمجھئے۔

یکساں سول کوڈ پورے ملک کے لیے ایک قانون کو یقینی بنائے گا، جو تمام مذہبی اور قبائلی برادریوں پر ان کے ذاتی معاملات جیسے جائیداد، شادی، وراثت اور گود لینے وغیرہ پر لاگو ہوگا۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو نشانہ بناتے ہوئے اویسی نے کہا، "جہاں تک یو سی سی کا تعلق ہے، میں چاہتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ شاہ عادل آباد، کھمم اور ورنگل جائیں اور تمام قبائلیوں کے درمیان کھڑے ہوں اور انہیں یو سی سی کے نفاذ کے بارے میں قائل کریں۔ ان میں اتنی فکری ہمت نہیں ہے کہ وہ وہاں جا کر یہ کہہ سکیں کیونکہ قبائلی بی جے پی کو مسترد کر دیں گے۔

برق نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کے لیے بی جے پی ذمہ دار ہے۔ بی جے پی کو لگتا ہے کہ وہ جیت جائے گی، لیکن وہ بالکل نہیں جیت پائے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو ایسے واقعات پر اپنا منہ کھولنا چاہئے

وزیراعلی دھامی کا کہنا ہے کہ اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ کا بلیو پرنٹ تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسودے میں میاں بیوی دونوں کو طلاق کے مساوی حقوق دیے جائیں گے۔ طلاق کی بنیاد جو شوہر پر لاگو ہے وہی بیوی پر بھی نافذ ہوگی

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ آرٹیکل 370 یا تین طلاق نہیں ہے، جہاں بلوں میں جلدی کی جا سکتی ہے۔یکساں سول کوڈ ذاتوں اور برادریوں کے سماج کے مختلف طبقات سے متعلق ایک پیچیدہ مسئلہ ہے۔ اس کے لیے وسیع تر مشاورت اور بہت گہری تحقیق کی ضرورت ہوگی۔

این ڈی اے کے پرانے اتحادی شرومنی اکالی دل (بادل)  نے اصولی طور پر یو سی سی کی مخالفت کی ہے اور اس طرح کے قانون کی ضرورت پر سوال اٹھایا ہے۔ واضح رہے کہ لا کمیشن کی تجویز پر اکالی دل نے مسودے پر اتفاق نہیں کیا ہے

مسلم راشٹریہ منچ ایک ملک، ایک قانون، ایک پرچم، ایک شہریت یعنی یونیفارم سول کوڈ سے متعلق خوف کی صورتحال کو دور کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے۔

موجودہ حکومت بار بار یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کی بات کرتی ہے۔ یہ ملک کی اقلیتوں اور قبائلیوں کے خلاف سازش ہے۔ ملک کے کسی بھی طبقے پر بغیر رضامندی کے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) نافذ کرنا دراصل اس کی شناخت کو مٹانے کی بدنیتی پر مبنی کوشش ہے۔