Uniform Civil Code Details: لوک سبھا الیکشن قریب آتے ہی ایک بارپھریونیفارم سول کوڈ یا یکساں سول کوڈ سے متعلق پورے ملک میں بحث چھڑگئی ہے۔ ایک ملک میں ایک جیسا قانون کے مطالبہ کو پورا کرنے پرزور دیتے ہوئے مرکزکی نریندرمودی حکومت نے اسے نافذ کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ آخریہ قانون کیا ہے، آئیے ہم آپ کو عام فہم الفاظ میں سمجھاتے ہیں۔
یونیفارم سول کوڈ میں ملک میں سبھی مذاہب، طبقوں کے لئے ایک جیسا، ایک برابرقانون بنانے کی وکالت کی گئی ہے۔ آسان زبان میں بتایا جائے تو اس قانون کا مطلب ہے کہ ملک میں سبھی مذاہب، طبقوں کے لئے قانون ایک جیسا ہوگا۔ مذہب اور دھرم کی بنیاد پر موجودہ الگ الگ قانون ایک طرح سے غیرمؤثر ہوجائیں گے۔
کیا ہے آئینی جواز؟
یونیفارم سول کوڈ آئین کے آرٹیکل 44 کے تحت آتا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ریاستیں پورے ہندوستان میں شہریوں کے لئے یکساں سول کوڈ کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گی۔ اسی آرٹیکل کے تحت اس یونیفارم سول کوڈ کو ملک میں نافذ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اس کے پیچھے عوامی آبادی کو روکنے اور آبادی کو کنٹرول کرنے کا ترک دیا جاتا ہے۔
بی جے پی کے انتخابی منشورمیں بھی شامل
یہ مسئلہ ایک صدی سے زیادہ عرصے سے سیاسی بیانیہ اور بحث کا مرکز رہا ہے۔ بی جے پی نے ہمیشہ اسے اپنے بنیادی ایجنڈے میں شامل کیا ہے۔ بی جے پی 2014 میں حکومت کی تشکیل کے بعد سے پارلیمنٹ میں یو سی سی کو قانون بنانے پر اصرار کر رہی ہے۔ 2024 کے انتخابات سے پہلے یہ مسئلہ ایک بار پھر زور پکڑ گیا ہے۔ بی جے پی پہلی پارٹی تھی جس نے اقتدار میں آنے پر UCC کو لاگو کرنے کا وعدہ کیا تھا اور یہ مسئلہ اس کے 2019 کے لوک سبھا انتخابی منشور کا حصہ تھا۔
کیا ہے یونیفارم سول کوڈ؟
شادی، طلاق، گود لینے اورجائیداد میں سبھی کے لئے ایک ضابطہ
فیملی کے اراکین کے آپسی تعلقات اورحقوق میں مساوات
ذات، مذہب یا روایات کی بنیاد پر ضوابط میں کوئی رعایت نہیں
کسی بھی خصوصی مذہب کے لئے الگ سے کوئی ضابطہ نہیں
یو سی سی نافذ ہونے سے کیا ہوگا؟
یوسی سی کے تحت شادی، طلاق، جائیداد، گود لینے جیسے معاملے۔
ہرمذہب میں شادی، طلاق کے لئے ایک ہی قانون۔
جو قانون ہندوؤں کے لئے، وہیں دوسروں کے لئے بھی۔
بغیرطلاق کے ایک سے زیادہ شادی نہیں کرپائیں گے۔
شریعت کے مطابق، جائیداد کی تقسیم نہیں ہوگی۔
-بھارت ایکسپریس