Bharat Express

Supreme Court

متھرا کے شاہی عیدگاہ اورکرشن جنم بھومی تنازعہ پرسپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پررضامندی ظاہرکی ہے، جس میں سبھی کیسیزکی ایک ساتھ سماعت کی بات کہی گئی تھی۔ عدالت اس معاملے میں یکم اپریل کوسماعت کرے گا۔ تبھی ایک ساتھ ہونے والی سماعت پرفیصلہ ہوسکے گا۔

سنبھل معاملے میں مسجد کمیٹی کی عرضی پر سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ عدالت عظمیٰ نے حکومت سے رپورٹ مانگی ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے نگرپالیکا کے ذریعہ جاری کئے گئے نوٹس پر روک لگا دی۔ معاملے کی آئندہ سماعت 21 فروری کو ہوگی۔

آج کپل سبل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود کیس کی سماعت نہیں ہو رہی ہے۔ سبل نے کہا کہ ان معاملات میں ہمیں کیا کرنا چاہئے؟ دیکھیں اس عدالت میں حکم کے باوجود کیا ہو رہا ہے، اگر ہائی کورٹ ایسا کرے تو شہری کہاں جائیں گے؟

سپریم کورٹ نے لکھنؤ کے جیامئو میں پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت ہاؤسنگ یونٹ کی تعمیرپرروک لگانے کا حکم دیا۔ یہ تنازعہ مختارانصاری کے بیٹے عباس انصاری کے زمین کی ملکیت کے دعوے سے متعلق ہے۔ عدالت نے الہ آباد ہائی کورٹ کواس کیس کی جلد سماعت کرنے کی ہدایت دی ہے۔

جسٹس گوائی نے  اپنے تبصرے میں کہا کہ ریاست کے پاس ان لوگوں کے لیے سارا پیسہ ہے جو کوئی کام نہیں کرتے، جب ہم مالی مجبوریوں کی بات کرتے ہیں تو ہمیں اس پر بھی نظر ڈالنی چاہیے، جیسے ہی الیکشن آتے ہیں، آپ لاڈلی بہنا اور دوسری نئی خواتین کویاد کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

مسابقتی کمیشن نے سپریم کورٹ سے اپیل کی تھی کہ ان تمام مقدمات کی سماعت سپریم کورٹ یا ملک کی کسی بھی ہائی کورٹ میں ایک جگہ پر کی جائے۔ کمیشن کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے Amazon-Flipkart کے خلاف ایسی تمام شکایات کو کرناٹک ہائی کورٹ کو بھیج دیا ہے۔

پتھم پور میں یونین کاربائیڈ کے کچرے کو ضائع کرنے کا معاملہ کافی گرمایا ہوا ہے، اس معاملے کو لے کر پتھم پور میں ہنگامہ جاری ہے۔

سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر ایس ٹی حسن نے کہا کہ ہمیں اس معاملے میں سپریم کورٹ سے رجوع کرنا پڑ سکتا ہے۔ میں ایک بات کہہ دینا چاہتا ہوں کہ اگر ایسا ہوا تو کچھ لوگوں کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انتظامی افسران کو غیر قانونی طریقے سے کسی بھی قسم کی تعمیرات نہیں کرانے چاہیے۔

سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ مختار انصاری کی میڈیکل رپورٹ، مجسٹریٹ رپورٹ اور ان کی موت کی عدالتی تحقیقاتی رپورٹ 2 ہفتوں کے اندر عمر انصاری کو فراہم کرے۔

واضح رہے کہ 12دسمبر کو سپریم کورٹ نے ملک بھر میں مذہبی مقامات سے متعلق نئے مقدمات درج کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ زیر التوا مقدمات کی سماعت جاری رہ سکتی ہے۔ لیکن نچلی عدالتوں کو کوئی موثر یا حتمی حکم نہیں دینا چاہیے۔