مدھیہ پردیش کے پتھم پور میں یونین کاربائیڈ کے کچرےکوضائع کرنے کا معاملہ اب طول پکڑتا جارہا ہے ، اس معاملے کو لے کرسپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ اس کی سماعت کل بروز پیر 6 جنوری کو ہوگی۔
آخر کی ہے پورا معاملہ
پتھم پور میں یونین کاربائیڈ کے کچرے کو ضائع کرنے کا معاملہ کافی گرمایا ہوا ہے، اس معاملے کو لے کر پتھم پور میں ہنگامہ جاری ہے۔ اس حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی جس میں بھوپال سے کچرے کو پتھم پور لے جانے اور وہاں ضائع کرنے پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ یونین کاربائیڈ کے کچرے کو بھوپال سے پتھم پور لے جانے کا فیصلہ کرتے وقت پیتھم پور کے لوگوں سے مشورہ نہیں کیا گیا تھا ، اس کچرے سے پیتھم پور میں تابکاری کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
اگر وہاں ایسا ہوتا ہے تو پتھم پور میں مناسب طبی سہولت موجود نہیں ہے۔ اس کیس کی سماعت کی تاریخ بھی مقرر کر دی گئی ہے۔ سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کل 6 دسمبر کو ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:’’’یووا ستیہ گرہ سمیتی‘ لڑے گی طلبہ کے مسئلے کی لڑائی…نوجوان لاٹھی سے ڈرنے والے نہیں…’’، پرشانت کشور کا بڑا بیان
پتھم پور کے لوگ احتجاج کر رہے ہیں
اس کچرے کوضائع کرنے کو لے کر پتھم پور میں احتجاج اور ہنگامہ ہ ہورہا ہے۔ عدالت کی ہدایات کے بعد سپریم کورٹ کی ہدایت پر حکومت نے فی الحال کچرا وہاں پہنچا دیا ہے، لیکن اس پر عمل درآمد تاحال نہیں ہوسکا۔ اسےضائع کرنے کی تیاریاں ہیں۔ اس دوران لوگ شدید احتجاج بھی کر رہے ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ اس کچرے کو کہیں اور ضائع کیا جائے۔ سی ایم موہن یادو نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی افواہوں پر یقین نہ کریں۔
بھارت ایکسپریس