Bharat Express

shiv sena UBT

پی ایم مودی نے مہاراشٹر کے نندوربر میں کہا کہ یہ نقلی شیوسینا والے مجھے زندہ گاڑنے کی بات کر رہے ہیں۔ ایک طرف کانگریس ہے، جو کہتی ہے کہ مودی تیری قبر کھودے گی، دوسری طرف یہ نقلی شیو سینا مجھے زندہ گاڑنے کی بات کرتی ہے۔

سنجے راوت نے کہا، "یہ آتما، جو دہلی اور گجرات کے راستے مہاراشٹر میں  آتی ہے۔بار بار مہاراشٹر میں کیوں بھٹک رہی ہے؟ یہ کیوں بھٹک رہی ہے کیونکہ مہاراشٹر 4 جون کے بعد بی جے پی کے لیے شمشان گھاٹ کی طرح  ہونے والا ہے۔

شیوسینا (یوبی ٹی) لیڈرسنجے راؤت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں سے ایک تانا شاہ ملک چلا رہا ہے۔ وزیراعظم مودی کے ہر سال ایک نیا وزیراعظم بنائے جانے کی بات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت جمہوری طریقے سے منتخب کئے گئے تانا شاہ سے کہیں بہتر ہے۔

ورشا گائیکواڈ سے ملاقات کے بعد ادھو ٹھاکرے نے کہا، 'میں ممبئی نارتھ سینٹرل لوک سبھا سیٹ سے ووٹر ہوں اور میں ورشا گائیکواڈ کو ووٹ دوں گا۔ انڈیااتحاد اس بار لوک سبھا الیکشن جیتے گا۔ ورشا میری چھوٹی بہن کی طرح ہے۔ ہم انہیں ایم پی کے طور پر دہلی بھیجیں گے۔

الیکشن کمیشن نے ادھو ٹھاکرے کو'جے بھوانی' لفظ ہٹانے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسا بالکل نہیں کریں گے اور الیکشن کمیشن کو جو کارروائی کرنی ہے کرے، لیکن اس سے پہلے وزیراعظم مودی اورامت شاہ پر کارروائی کرے۔

ملک میں لوک سبھا الیکشن 2024 کا بگل بج چکا ہے۔ سیاسی پارٹیوں کے درمیان جوڑتوڑ کی سیاست چل رہی ہے۔ اس درمیان مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سابق وزیر ببن راو گھولپ شیوسینا شندے گروپ میں شمال ہوگئے۔

سانگلی سیٹ کے بارے میں ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ہم کل سے اس سیٹ پر انتخابی مہم شروع کریں گے۔ دوستانہ لڑائی جیسی کوئی چیز نہیں ہے۔ آپ یا تو دوستی کریں یا لڑیں۔

لوک سبھا انتخابات کے اعلان کے بعد تمام سیاسی پارٹیاں اپنی اپنی تیاریاں کر رہی ہیں۔ تمام جماعتیں انتخابات کے لیے امیدواروں کی فہرستیں جاری کر رہی ہیں۔ اب اس فہرست میں شیو سینا (یو بی ٹی) کا نام بھی شامل ہو گیا ہے۔

مہاراشٹر میں شیو سینا لیڈر سنجے راوت نے ایک بار پھر وزیراعظم مودی پر متنازعہ بیان دیا ہے۔ مہاراشٹر کے بلڈھانا میں ایک عوامی جلسے میں سنجے راوت نے کہا کہ مہاراشٹر میں شیواجی مہاراج کی پیدائش ہوئی تھی اور اورنگ زیب کی پیدائش گجرات میں ہوئی تھی۔

سپریم کورٹ نے اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کو نا اہلی سے متعلق عرضیوں پر 31 دسمبر تک فیصلہ دینے کے لئے کہا تھا۔ اس کے بعد اسے 10 جنوری تک بڑھایا گیا، جس کا آج آخری دن ہے۔