Bharat Express

shiv sena UBT

راجیہ سبھا ایم پی سنجے راوت نے کہا، "لوک سبھا انتخابات کی وجہ سے جس طرح سے مجسمہ کی جلد بازی میں نقاب کشائی کی گئی۔ چھترپتی شیواجی مہاراج دور کے آدمی ہیں، اس کام میں وقت صرف کیا جانا چاہیے تھا۔ لیکن انتخابات اور ووٹ کی خاطر، ان کی (چھترپتی شیواجی مہاراج) کی توہین کی گئی۔

مہاراشٹرمیں اسی سال اسمبلی الیکشن ہونے ہیں۔ ایسے میں مہاوکاس اگھاڑی کے درمیان سیٹ شیئرنگ سے متعلق بات چیت شروع ہوگئی ہے۔ کانگریس نے شیوسینا کو ایک فارمولہ دیا ہے، لیکن بتایا جا رہا ہے کہ شیو سینا کو یہ پسند نہیں آیا ہے۔ اب اس پر مہاوکاس اگھاڑی کی آئندہ میٹنگ میں اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

جیوتش پیٹھ کے شنکراچاریہ اویمکتیشورانند نے شیوسینا (یوبی ٹی) لیڈرادھوٹھاکرے سے ملاقات کی۔ اس کے بعد انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کودھوکہ دیا گیا ہے۔ اس بات کی انہیں تکلیف ہے۔ جودھوکہ دیتا ہے وہ ہندو نہیں ہوسکتا۔ دھوکہ دہی کوبرداشت کرنے والا ہندو ہوسکتا ہے۔

 مرکزی حکومت کے اس فیصلے کی سبھی اپوزیشن پارٹیوں نے سخت تنقید کی ہے۔ کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے، سماجوادی سربراہ اکھلیش یادو، مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے یہ کہہ کرحملہ کیا ہے کہ جب سے مودی حکومت آئی ہے، تب سے ہر دن آئین کا قتل ہورہا ہے۔

شرد پوار کی بے فکری  کی دو وجوہات ہیں۔ سب سے پہلے انہوں  نے قانون ساز کونسل کے لیے اپنی پارٹی سے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا ہے اور سی ڈبلیوپی کے جینت پاٹل کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو کم سیٹیں ملی ہیں۔ اس ہارکی ذمہ داری لیتے ہوئے نائب وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس نے عہدہ چھوڑنے کی خواہش ظاہرکی تھی۔ حالانکہ پارٹی قیادت نے انہیں نائب وزیراعلیٰ عہدے پربنے رہنے کے لئے کہا تھا۔

لوک سبھا الیکشن 2024 کے نتائج پرخوشی کا اظہار کرتے ہوئے مہا وکاس اگھاڑی نے عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی پرحملہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں حکومت تبدیل ہوجائے گی۔

دراصل، اجیت پوار کی این سی پی، جس نے مہاراشٹر میں صرف ایک سیٹ جیتی ہے، لوک سبھا انتخابات کے بعد نشانے پر ہے۔ آر ایس ایس کے ترجمان آرگنائزر میں شائع ہونے والے ایک مضمون نے این ڈی اے میں لڑائی کو مزید ہوا دی ہے۔

مہا وکاس اگھاڑی کے لیڈروں نے یونین کونسل آف منسٹرس میں وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اورنائب وزیر اعلیٰ اجیت پوارکے داؤکو نشانہ بنایا ہے۔ سپریا سولے نے کہا کہ وہ اجیت پوارکی قیادت والی این سی پی کو مودی کابینہ میں کابینی وزیرکا عہدہ نہ ملنے پر حیران نہیں ہیں۔

کانگریس لیڈر نسیم خان کا کہنا ہے کہ انتخابات کے دوران ادھو ٹھاکرے نے بھی عوام کے درمیان اپنے خیالات کا واضح اظہار کیا۔ جس طرح سے بی جے پی نے ان کی شبیہ اور ان کے ہندوتوا کے حوالے سے غلط بیانیہ قائم کرنے کا کام کیا۔