شیو سینا (ادھو گروپ) کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت (فائل فوٹو)
مرکزی حکومت نے ایمرجنسی کی برسی پر ہرسال 25 جون کو یوم قتل آئین (سنودھان ہتیا دیوس) منانے کا فیصلہ کیا، جس سے متعلق سیاست تیزہوگئی ہے۔ کانگریس، ٹی ایم سی، سماجوادی پارٹی جیسی اپوزیشن پارٹیوں نے اس فیصلے کی سخت مذمت کی ہے۔ شیوسینا ادھو گروپ کے لیڈر سنجے راؤت نے بھی مرکزی حکومت پر بڑا حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی کے پاس کوئی کام نہیں ہے۔ ایمرجنسی کے 50 سال ہوگئے ہیں، لوگ اسے بھول چکے ہیں، لیکن کچھ لوگ اس کی آڑمیں ملک میں آج بدامنی پھیلا رہے ہیں۔
سنجے راؤت نے کہا کہ ایمرجنسی کے بعد جنتا پارٹی کی حکومت آئی۔ جنتا پارٹی نے یہ نہیں سوچا کہ آئین کا قتل ہوا ہے۔ اٹل بہاری واجپئی کی حکومت آئی، انہوں نے بھی نہیں سوچا کہ آئین کا قتل ہوا، چندرشیکھر وزیراعظم بنے، انہوں نے نہیں سوچا کہ آئین کا قتل ہوا ہے، لیکن آج کی حکومت کو یہ اچانک لگا کہ آئین کا قتل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں قانون، مرکزی ایجنسی، بدعنوانی اور بدامنی بڑھ گئی ہے، کیا یہ آئین کا قتل نہیں ہے؟
بی جے پی والوں ایمرجنسی کے بارے میں کیا معلوم ہے؟ سنجے راؤت کا سوال
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سنجے راؤت نے بی جے پی پر زبردست حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جو لوگ یوم قتل آئین منانے کا حکم جاری کر رہے ہیں، ان کو ایمرجنسی کے بارے میں کیا معلوم ہے؟ کیا انہیں معلوم ہے کہ بی جے پی کی بنیادی تنظیم آرایس ایس نے ایمرجنسی کی حمایت کی تھی؟ تب ان لیڈران کی عمرکیا تھی؟ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے گزشتہ 10 سال کی مدت میں ہردن یوم قتل آئین ہے۔
بالا صاحب اورآرایس ایس نے کی تھی ایمرجنسی کی حمایت: سنجے راؤت
سنجے راؤت نے کہا کہ ایمرجنسی کی حمایت کرنے والوں میں آرایس ایس اور بالا صاحب ٹھاکرے بھی تھے۔ کیا آپ انہیں بالا صاحب ٹھاکرے کی تصویر لگاکر ووٹ نہیں مانگ رہے ہیں؟ سنجے راؤت نے کہا کہ بالا صاحب نے تب اندرا گاندھی کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی کی حمایت میں آرایس ایس اور بالا صاحب ٹھاکرے کا مضبوط رول تھا کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ اس وقت ملک میں نظم و ضبط لانے کے لئے ایسے سخت اقدامات کیا جانا چاہئے۔
بھارت ایکسپریس۔