Bharat Express

MP Sanjay rawata

 مرکزی حکومت کے اس فیصلے کی سبھی اپوزیشن پارٹیوں نے سخت تنقید کی ہے۔ کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے، سماجوادی سربراہ اکھلیش یادو، مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے یہ کہہ کرحملہ کیا ہے کہ جب سے مودی حکومت آئی ہے، تب سے ہر دن آئین کا قتل ہورہا ہے۔

راوت نے اس معاملے پر کہا کہ ایک لوک سبھا رکن دوسرے رکن پارلیمنٹ کو دہشت گرد اور انتہا پسند کہتے ہیں۔ وہ اس سے بھی آگے جا کر ان کے مذہب اور ذات پر تبصرہ کرتا ہے۔ اگر کوئی اپوزیشن رکن اسمبلی بھی ایسی گالی گلوچ کرتا تو میرا موقف وہی ہوتا۔

رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ جس طرح سے دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں، اس سے صاف ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ جموں و کشمیر میں جمہوری حکومت ہونی چاہیے۔ جس وقت وزیر اعظم پر پھول برسائے جا رہے تھے اس وقت دہشت گرد ہمارے جوانوں پر گولیاں برسا رہے تھے جس میں 3 اعلیٰ افسران ہلاک ہو گئے تھے آپ کس خوشی میں پھول برسا رہے ہیں؟

منی پور کے وزیر اعلی این بیرن سنگھ نے کہا کہ 3 مئی سے ریاست میں تشدد کے پیچھے 'غیر ملکی ہاتھ' ہو سکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ذات پات کے تصادم میں بیرونی عناصر کا ہاتھ ہو سکتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ 'پہلے سے منصوبہ بند' ہے۔ اب شیسوینا لیڈر (یو بی ٹی) سنجے راوت نے چین کا نام لیا اور کہا، 'منی پور تشدد میں چین کا ہاتھ ہے

سنجے راوت نے کہا کہ بی جے پی کو ادھو ٹھاکرے سے پوچھے گئے سوالوں کے بارے میں ازخود جائزہ لینا چاہیئے،انہوں نے دعوی کیا کہ بی جے پی اپنے ہی جال میں پھنس چکی ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے دھڑے کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے راوت نے وزیر داخلہ امت شاہ پر …