شیو سینا (ادھو گروپ) کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت (فائل فوٹو)
شیوسینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راوت نے اتوار کے روز پارلیمنٹ میں حکمران بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کے قابل اعتراض ریمارکس کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی پر تنقید کی۔ رمیش بدھوڑی نے لوک سبھا میں بحث کے دوران بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے لیے قابل اعتراض الفاظ کا استعمال کیا، جس سے پورے ملک میں غصہ پھیل گیا۔
راوت نے اس معاملے پر کہا کہ ایک لوک سبھا رکن دوسرے رکن پارلیمنٹ کو دہشت گرد اور انتہا پسند کہتے ہیں۔ وہ اس سے بھی آگے جا کر ان کے مذہب اور ذات پر تبصرہ کرتا ہے۔ اگر کوئی اپوزیشن رکن اسمبلی بھی ایسی گالی گلوچ کرتا تو میرا موقف وہی ہوتا۔
ایسے شخص کو پارلیمنٹ میں نہیں ہونا چاہیے
انہوں نے کہا کہ یہ غلط ہے اور ایسے شخص کو پارلیمنٹ میں نہیں ہونا چاہیے۔ نئی پارلیمنٹ کے تقدس اور احترام کو برقرار رکھنا سب کی ذمہ داری ہے۔ اس واقعہ کے بعد راوت نے بیدھوری اور علی کے بی جے پی اور اپوزیشن کے ‘پوسٹر بوائز’ بننے کی بات کو مسترد کردیا۔
‘ قانون سب کے لیے یکساں ہونے چاہئیں’
شیو سینا (یو بی ٹی) کے راجیہ سبھا رکن سنجے راوت نے پوچھا، ‘پارلیمنٹ کے قوانین سب کے لیے یکساں ہونے چاہئیں۔ آپ (عام آدمی پارٹی ممبران پارلیمنٹ) راگھو چڈھا اور سنجے سنگھ کے ساتھ ساتھ کانگریس کے رجنی پٹیل اور ادھیر رنجن چودھری کو معطل کرتے ہیں، لیکن صرف بیدھوری کو نوٹس بھیجتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔