Bharat Express

Ramesh Bidhuri Remark

رمیش بدھوڑی نے لوک سبھا سیشن کے دوران یوپی کے امروہہ سے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیا تھا اورانہیں مسلمانوں کو گالی دے دی تھی، جس کے بعد ان کے خلاف ایک ماحول بن گیا تھا۔

ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ 'پارلیمنٹ کی تاریخ میں کبھی بھی اقلیتی برادری کے کسی رکن کے خلاف ایسے الفاظ استعمال نہیں ہوئے'۔ انہوں نے مزید کہا، 'ایوان کے کام کاج سے متعلق تمام اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی ہے۔

راجستھان میں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونا ہے۔ اس سے پہلے سیاسی گھمسان مچا ہوا ہے۔ بی جے پی اور کانگریس ایک دوسرے کو جم کر نشانے پر لے رہے ہیں۔

ہندوستان میں قانون سازوں کو خصوصی مراعات دی جاتی ہیں تاکہ ان کے کام کاج میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ مثال کے طور پر، آئین کا آرٹیکل 105 کہتا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ میں اظہار خیال کی آزادی ہوگی۔حکومت پارلیمانی استحقاق کو کنٹرول کرنے کے لیے قانون لا سکتی ہے۔

بک کے رول نمبر 373 کے مطابق کسی بھی رکن پارلیمنٹ کے خلاف اس کے طرز عمل کے حوالے سے کارروائی کرنے کا حق صرف اسپیکر کو ہے۔

راوت نے اس معاملے پر کہا کہ ایک لوک سبھا رکن دوسرے رکن پارلیمنٹ کو دہشت گرد اور انتہا پسند کہتے ہیں۔ وہ اس سے بھی آگے جا کر ان کے مذہب اور ذات پر تبصرہ کرتا ہے۔ اگر کوئی اپوزیشن رکن اسمبلی بھی ایسی گالی گلوچ کرتا تو میرا موقف وہی ہوتا۔

حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے دانش علی نے کہا کہ "آپ منی پور میں خاتون کو برہنہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں کر رہے، آپ تلاش کر رہے ہیں کہ وہ ویڈیو کس نے بنائی، یہ ہماری اقدار نہیں ہیں کہ ہم وزیر اعظم کے خلاف ایسے الفاظ استعمال کریں