Bharat Express

Ramesh Bidhuri-Danish Ali Controversy: دانش علی پر نازبیا زبان معاملے سے پارلیمنٹ میں بربا ہنگامہ، معطلی سے بچ جانے والے بدھوری کا فیصلہ اب پریولیج کمیٹی کرے گی،جانیں آگے کیا ہوگا؟

ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ‘پارلیمنٹ کی تاریخ میں کبھی بھی اقلیتی برادری کے کسی رکن کے خلاف ایسے الفاظ استعمال نہیں ہوئے’۔ انہوں نے مزید کہا، ‘ایوان کے کام کاج سے متعلق تمام اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی ہے۔

دانش علی پر نازبیا زبان معاملے سے پارلیمنٹ میں بربا ہنگامہ، معطلی سے بچ جانے والے بدھوری کا فیصلہ اب پریولیج کمیٹی کرے گی،جانیں آگے کیا ہوگا؟

Ramesh Bidhuri-Danish Ali Controversy: لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے بی جے پی ایم پی رمیش بدھوری کے خلاف  شکایت پریو لیج کمیٹی  ( استحقاق کمیٹی )کو بھیج دی گئی  ہیں۔ گزشتہ ہفتے بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ میں بی ایس پی کے رکن اسمبلی دانش علی کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی۔ جس کے بعد ان کے خلاف شکایت درج کرائی گئی تھیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ  اس کے ساتھ ہی دانش علی کے خلاف وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرکے بدھوری کو اکسانے کی شکایت بھی کمیٹی کو بھیج دی گئی ہے۔

حزب اختلاف کے کم از کم چار ممبران پارلیمنٹ ہیں ۔جنہوں نے لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھ کر بدھوری کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے دانش علی کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ لوک سبھا کے قواعد کے تحت تمام شکایت  کو پریولیج کمیٹی کو بھیج دی گئی ہے ۔ رمیش بدھوری کو ابھی تک معطل نہیں کیا گیا ہے۔ ایسے میں اب دیکھنا یہ ہے کہ پریولیج کمیٹی  کیا فیصلہ کرتی ہے۔ بیدھوری اور دانش علی کا معاملہ گزشتہ ہفتے سے گرمایا ہوا ہے۔

بدھوری اور دانش علی کے درمیان  آخر کیا ہوا؟

دراصل گزشتہ ہفتے نئی  پارلیمنٹ ہاؤس میں ایک خصوصی اجلاس کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس دوران بی جے پی ایم پی بدھوری نے بی ایس پی ایم پی دانش علی کے خلاف مذہبی بدسلو، نازبیا زبان کا استعمال کیا۔ لوگوں نے  اس  کا موازنہ نفرت انگیز تقریر سے کرنے شروع کردیا۔ 21 ستمبر کو پارلیمنٹ میں چندریان 3 کی کامیابی کے حوالے سے بحث چل رہی تھی۔اس دوران بدھوری نے بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ کے خلاف قابل اعتراض الفاظ کا استعمال کیا۔ بدھوری کے اس بیان کے بعد دانش علی اور دیگر اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ نے بدھوری کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

پریولیج کمیٹی  تحقیقات سے جانچ کا مطالبہ

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھا۔ اس میں انہوں نے کہا کہ ‘پارلیمنٹ کی تاریخ میں کبھی بھی اقلیتی برادری کے کسی رکن کے خلاف ایسے الفاظ استعمال نہیں ہوئے’۔ انہوں نے مزید کہا، ‘ایوان کے کام کاج سے متعلق تمام اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی ہے۔ اس لیے مناسب ہو گا کہ پریولیج کمیٹی اس معاملے کی تفصیل سے تحقیقات کرے۔ کانگریس ایم پی نے بی جے پی ایم پی بدھوری کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس سے پہلے بی جے پی نے بدھوری کے خلاف وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read