Bharat Express

Ramesh Bidhuri Remark: لوک سبھا کے کیا ہیں قوانین، رمیش بدھوری کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں، نازیبا ریمارکس کی ملتی ہے یہ سزا

بک کے رول نمبر 373 کے مطابق کسی بھی رکن پارلیمنٹ کے خلاف اس کے طرز عمل کے حوالے سے کارروائی کرنے کا حق صرف اسپیکر کو ہے۔

رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کو بی جے پی نے راجستھان کے ٹونک ضلع کا انچارج بنایا ہے۔

Ramesh Bidhuri Remark: پارلیمنٹ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری کے نازیبا ریمارکس کی وجہ سے سیاسی ماحول میں  اتھل مچی ہوئی ہے۔ 18 ستمبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے پانچ روزہ خصوصی اجلاس کے دوران انہوں نے بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف غیر پارلیمانی زبان استعمال کی جس کے بعد ان کے استعفیٰ اور پارلیمنٹ سے معطلی کے مطالبات اٹھنے لگے ہیں۔ دوسری جانب بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو خط لکھ کر معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دانش علی نے رمیش بدھوری کو پارلیمنٹ میں اس قدر اکسایا کہ انہوں نے ایسی زبان بولی۔

اپوزیشن مسلسل یہ سوال اٹھا رہی ہے کہ رمیش بدھوری کے خلاف اب تک کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔جب کہ مانسون اجلاس کے دوران غلط بیانات اور بدتمیزی کی وجہ سے انہیں معطل کر دیا گیا تھا۔ اگر پارلیمنٹ میں ایسے واقعات ہوتے ہیں تو پارلیمنٹ کی رول بک میں اس کے لیے کچھ اصول ہیں اور ان کے مطابق کسی بھی رکن اسمبلی کو معطل کیا جا سکتا ہے۔

قوانین کیا کہتے ہیں؟

بک  (کتاب) کے رول نمبر 373 کے مطابق کسی بھی رکن پارلیمنٹ کے خلاف اس کے طرز عمل کے حوالے سے کارروائی کرنے کا حق صرف اسپیکر کو ہے۔ اس کے تحت اگر لوک سبھا کے اسپیکر کو لگتا ہے کہ کوئی رکن اسمبلی بار بار ایوان کی کارروائی میں خلل ڈال رہا ہے تو اسے اس دن کی کارروائی کے لیے معطل کیا جاسکتا ہے۔جس کا اختیار اسپیکر کے پاس ہے۔ ساتھ ہی قاعدہ 374 لوک سبھا اسپیکر کو یہ حق دیتا ہے کہ وہ ایسے اراکین پارلیمنٹ کے ناموں کا اعلان کریں جو جان بوجھ کر ایوان کے کام میں خلل ڈالتے ہیں اور ایوان کے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور انہیں سیشن کے بقیہ حصے کے لیے معطل کر دیتے ہیں۔ اس قاعدے کے تحت معطل رکن کو فوری طور پر ایوان کے احاطے سے نکلنا ہوگا۔

صرف اتنی  مدت کے لیے معطل کیا جا سکتا ہے

قاعدہ 374A سال 2001 میں رول بک میں شامل کیا گیا تھا۔ یہ اصول سنگین خلاف ورزیوں یا سنگین الزامات کی صورت میں لاگو ہوتا ہے۔ اس کے تحت اگر اسپیکر کی طرف سے نامزد کیا جاتا ہے تو رکن کو لگاتار پانچ اجلاسوں یا سیشن کی بقیہ مدت کے لیے معطل کر دیا جاتا ہے۔ ان تمام قوانین کے تحت یہ شرط لاگو ہوتی ہے کہ کسی بھی رکن اسمبلی کی معطلی کی زیادہ سے زیادہ مدت باقی سیشن ہو سکتی ہے۔

راجیہ سبھا کے لئے کیا ہیں  اصول ؟

راجیہ سبھا کے لیے بھی یہی اصول ہیں۔ لوک سبھا کے اسپیکر کی طرح راجیہ سبھا کے چیئرمین بھی کسی رکن پارلیمنٹ کو بدتمیزی پر معطل کرسکتے ہیں۔ راجیہ سبھا کی رول بک کے قاعدہ 255 کے تحت، چیئرمین کسی رکن سے بدتمیزی کرنے یا کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے ایوان سے نکلنے کے لیے کہہ سکتا ہے۔ رول نمبر 256 کے تحت چیئرمین قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے رکن پارلیمنٹ کا نام لے سکتا ہے اور اس کی معطلی کی تجویز دے سکتا ہے۔ قابل ذکر  بات یہ ہے کہ کسی بھی قسم کی معطلی کو ایوان کی اجازت سے کسی بھی وقت منسوخ کیا جا سکتا ہے۔

رمیش بدھوری کون ہیں؟

رمیش بدھوری دو بار کے ایم پی ہیں اور بچپن سے ہی راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے بھی وابستہ ہیں۔ وہ کالج سے سیاست میں سرگرم ہیں۔ اپنے کالج کے دنوں میں، وہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد ( اے بی وی پی ) کے رکن بھی تھے۔ 1983 میں وہ شہید بھگت سنگھ کالج کے سینٹرل کونسلراوردہلی یونیورسٹی کی ایگزیکٹو کونسل بھی رہے۔ انہوں نے پہلی بار 1993 میں تغلق آباد سیٹ سے دہلی اسمبلی کا الیکشن لڑا، لیکن وہ جیت نہیں پائے۔ اس کے بعد وہ 1998 میں دوبارہ میدان میں اترے اور ہار گئے۔ 2008 میں انہوں نے تغق آباد سیٹ سے کامیابی حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے 2009 میں جنوبی دہلی سے لوک سبھا کا الیکشن لڑا، لیکن کانگریس امیدوار رمیش کمار سے ہار گئے۔ لیکن وہ 2014 اور 2019 کے عام انتخابات میں کامیاب ہوئے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read