Bharat Express

RJD

بہار اسمبلی میں آج فلور ٹیسٹ ہونے والا ہے۔ نتیش کمار کو اپنی حکومت بچانے کے لیے 122 ایم ایل اے کی حمایت درکار ہے۔ تاہم انہوں نے گورنر کے سامنے 128 ایم ایل ایز کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے۔ لیکن پچھلے کچھ دنوں میں یہ خدشہ ہے کہ جے ڈی یو اور بی جے پی کے کچھ ایم ایل اے بغاوت کر سکتے ہیں۔

243 رکنی بہار اسمبلی میں این ڈی اے کو اکثریت حاصل ہے۔ اور اب جے ڈی یو، بی جے پی اور ہم مل کر حکومت چلا رہے ہیں۔ بی جے پی کے پاس 78، جے ڈی یو کے پاس 45 اور ہم کے پاس 4 ایم ایل اے اور 1 آزاد ایم ایل اے حکومت کی حمایت کر رہا ہے۔

نتیش کمار 28 جنوری کو گرینڈ الائنس چھوڑ کر این ڈی اے میں شامل ہو گئے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے اسی دن بی جے پی کے ساتھ حکومت بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے حلف بھی لیا۔ سی ایم نتیش کے علاوہ 8 اور وزراء نے بھی حلف لیا تھا۔

آر جے ڈی اور بائیں بازو کے اراکین اسمبلی کو سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کی رہائش گاہ پر جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ تمام ایم ایل اے اگلے دو دن تک یہاں رہیں گے

سیوان کے سابق ایم پی محمد شہاب الدین کی اہلیہ حنا شہاب نے حسین گنج میں ایک پروگرام کے دوران یہ بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ سبز، پیلا، سرخ، بھگوا میرے لیے اجنبی رنگ نہیں ہیں۔ یہ سب ہمارے اپنے رنگ ہیں۔

بہار میں آرجے ڈی اب اپوزیشن میں آگئی ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی بہار میں سیاسی کھیل ہونا باقی ہے۔ یہ پورا کھیل بہار میں 12 فروری کو دیکھا جائے گا۔

بہار اسمبلی میں 243 سیٹیں ہیں۔ اکثریت کی تعداد 122 ہے۔ این ڈی اے حکومت نے 128 کا دعویٰ پیش کیا ہے۔ یہاں تک کہ اگر جیتن رام مانجھی کے  چار ایم ایل اے کو  ہٹادیں، تب بھی این ڈی اے کی تعداد 124 رہے گی۔

ایک طرف، بہار میں جو کچھ بھی ہوا اس کے پیچھے 'انڈیا' اتحاد میں سمجھوتہ کی کمی ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں کے 'انڈیا' اتحاد کے کچھ لیڈروں میں ایک طرح کا 'خوف' ہے۔

بہار کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ پہلے جہاں تھے اب واپس وہیں آگئے ہیں اور اب صرف بہار کی ترقی کے لئے کام کریں گے۔ انہوں نے آرجے ڈی اور کانگریس پر بڑا حملہ کیا ہے۔

 ای ڈی نے تیجسوی سے 60 سوالات پوچھے۔ کئی سوالوں کے جواب میں تیجسوی نے کہا کہ انہیں کوئی جانکاری نہیں ہے۔