Bharat Express

RJD

آر جے ڈی اور بائیں بازو کے اراکین اسمبلی کو سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کی رہائش گاہ پر جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ تمام ایم ایل اے اگلے دو دن تک یہاں رہیں گے

سیوان کے سابق ایم پی محمد شہاب الدین کی اہلیہ حنا شہاب نے حسین گنج میں ایک پروگرام کے دوران یہ بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ سبز، پیلا، سرخ، بھگوا میرے لیے اجنبی رنگ نہیں ہیں۔ یہ سب ہمارے اپنے رنگ ہیں۔

بہار میں آرجے ڈی اب اپوزیشن میں آگئی ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی بہار میں سیاسی کھیل ہونا باقی ہے۔ یہ پورا کھیل بہار میں 12 فروری کو دیکھا جائے گا۔

بہار اسمبلی میں 243 سیٹیں ہیں۔ اکثریت کی تعداد 122 ہے۔ این ڈی اے حکومت نے 128 کا دعویٰ پیش کیا ہے۔ یہاں تک کہ اگر جیتن رام مانجھی کے  چار ایم ایل اے کو  ہٹادیں، تب بھی این ڈی اے کی تعداد 124 رہے گی۔

ایک طرف، بہار میں جو کچھ بھی ہوا اس کے پیچھے 'انڈیا' اتحاد میں سمجھوتہ کی کمی ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں کے 'انڈیا' اتحاد کے کچھ لیڈروں میں ایک طرح کا 'خوف' ہے۔

بہار کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ پہلے جہاں تھے اب واپس وہیں آگئے ہیں اور اب صرف بہار کی ترقی کے لئے کام کریں گے۔ انہوں نے آرجے ڈی اور کانگریس پر بڑا حملہ کیا ہے۔

 ای ڈی نے تیجسوی سے 60 سوالات پوچھے۔ کئی سوالوں کے جواب میں تیجسوی نے کہا کہ انہیں کوئی جانکاری نہیں ہے۔

لالو پرساد یادو اور ان کے خاندان کے خلاف جاری ای ڈی کی کارروائی کو لے کر پٹنہ میں آر جے ڈی کارکنوں نے دن بھر احتجاج جاری رکھا۔ اس دوران کارکنوں نے مودی حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے آر جے ڈی سپریمو لالو سے 50 سے زیادہ سوالات پوچھے۔ انہوں نے زیادہ تر ہاں یا ناں میں جواب دیا۔

بہارکی نئی حکومت نے اسمبلی اسپیکر اودھ بہاری چودھری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تجویز کی نوٹس اسمبلی سکریٹری کو دی گئی ہے۔ اودھ بہاری آرجے ڈی کوٹے سے ہیں، اس لئے ان کا ہٹنا طے مانا جا رہا ہے۔