Bharat Express

Asaduddin Owaisi: ‘سیکولرازم کے نام پر کب تک دھوکہ دہی کا شکار بنوگے مسلمانوں’، اسد الدین اویسی نے کانگریس-آر جے ڈی پر طنز کرتے ہوئے پوچھا سوال

اویسی کی نظر بہار کے سیمانچل علاقوں پر ہے جہاں مسلمانوں کی کافی آبادی ہے۔ وہ پہلے ہی بہار اسمبلی انتخابات میں یہاں اپنے امیدوار کھڑے کر چکے ہیں۔

جانئے مختار انصاری کے گھر جانے پر اویسی کو سوشل میڈیا پر کیوں ملی دھمکیاں

Asaduddin Owaisi: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بہار کے مسلمانوں سے سوال کیا ہے کہ تم کب تک سیکولرازم کے نام پر کانگریس، آر جے ڈی اور جے ڈی یو کو ووٹ دے کر دھوکہ دہی کا شکار بنتے رہوگے؟

AIMIM کہاں سے امیدوار کھڑا کرے گی؟

اسد الدین اویسی نے کہا، “ہم آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بہار کے سیمانچل علاقے سے مزید پارلیمانی سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں، ہم نے اس علاقے میں صرف ایک سیٹ پر مقابلہ کیا تھا اور وہ کشن گنج سیٹ تھی۔انہوں نے کہا، “اس بار کشن گنج کے علاوہ، ہم تین اور سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ حتمی فیصلہ بہت جلد کر لیا جائے گا۔

اسد الدین اویسی نے کہا کہ اس کے علاوہ میں نے جھارکھنڈ کے پارٹی لیڈروں کے ایک وفد سے بھی ملاقات کی ہے۔ ہم 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں قبائلی ریاست میں دو سے تین سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

بہار کے دورے پر ہیں اویسی

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ بہار کے سیمانچل علاقے کے تین روزہ دورے پر ہیں، جسے مسلم اکثریتی علاقہ بھی کہا جاتا ہے۔ سیمانچل خطے میں بہار کے چار شمال مشرقی اضلاع، پورنیہ، ارریہ، کشن گنج اور کٹیہار شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Asaduddin Owaisi Seemanchal Visit: اسدالدین اویسی نے بہار کے لیے بنایا خاص منصوبہ، اے آئی ایم آئی ایم کی نظریں سیمانچل کی ایک نہیں کئی سیٹوں پر

کشن گنج میں مجوزہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کیمپس کے بارے میں، اویسی نے کہا، “کشن گنج میں اے ایم یو کیمپس اب کام نہیں کر رہا ہے۔ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت اور نتیش کمار کی قیادت والی بہار حکومت اس کے لیے ذمہ دار ہے۔ اگر مرکزی اور ریاستی حکومتیں اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں تو کشن گنج میں اے ایم یو کیمپس کی تعمیر کی راہ میں آنے والی انتظامی اور تکنیکی رکاوٹوں کو آسانی سے دور کیا جا سکتا ہے۔

-بھارت ایکسپریس