بہار میں قیاس آرائیوں کا بازار گرم
کیا جیتن رام مانجھی نے بہار میںوزیر اعلی نتیش کمار کے ساتھ تنازعہ میں اضافہ کیا ہے؟ یہ سوال سرخیوں میں ہے۔ دراصل جیتن رام مانجھی کی ناراضگی کی خبرسامنے آرہی ہے۔ کہا جارہا ہے کہ وہ ناراض ہیں کیونکہ ان کے بیٹے کو اچھی وزارت نہیں مل رہی ہے۔ مانجھی نے کہا کہ انہیں بھی یہی محکمہ دیا گیا تھا۔ بہار میں 12 فروری کو فلور ٹیسٹ ہونا ہے۔ کیا مانجھی کو کھیلا کرسکتے ہیں ؟ یہ سوال بھی سامنے آرہا ہے۔ مانجھی اگر کوئی بڑا فیصلہ لیتے ہیں تو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اس کا این ڈی اے کی ریاضی پر کتنا اثر پڑے گا۔
بہار میں سیٹوں کے حساب کو سمجھیں۔
بہار اسمبلی میں 243 سیٹیں ہیں۔ اکثریت کی تعداد 122 ہے۔ این ڈی اے حکومت نے 128 کا دعویٰ پیش کیا ہے۔ یہاں تک کہ اگر جیتن رام مانجھی کے چار ایم ایل اے کو ہٹادیں، تب بھی این ڈی اے کی تعداد 124 رہے گی۔ سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے نتیش حکومت پر فلور ٹیسٹ پاس کرنے پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے ‘کھیلا ہونے’ کا دعویٰ کیا۔
جے ڈی یو نے بڑا اشارہ کیا۔
اس کے ساتھ ہی جے ڈی یو نے فلور ٹیسٹ کو لے کر بڑا اشارہ کیا۔ نتیش کمار کے قریبی اشوک چودھری نے دعویٰ کیا کہ ہو سکتا ہے یہ ‘کھیلا’ ہو۔ انہوں نے کہا کہ کھیلا ضرور کھیلا جائے گا لیکن یہ کس کے حق میں ہوگا، کیا ہوگا، یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ کانگریس کے ارکان اسمبلی کے حیدرآباد جانے کے معاملے پر اشوک چودھری نے کہا کہ یہ ان کی پارٹی کا معاملہ ہے کہ وہ کہیں بھی جاتے ہیں۔ کابینہ میں توسیع پر انہوں نے کہا کہ اس کا فیصلہ وزیراعلیٰ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق خرید و فروخت کے خوف سے کانگریس نے کانگریس کے 19 میں سے 16 ایم ایل ایز کو تلنگانہ منتقل کردیا ہے۔
کانگریس نے کیا کہا؟
ادھر کانگریس ایم ایل اے نے بہار میں توڑ پھوڑ کی تردید کی ہے۔ کانگریس ایم ایل اے سدھارتھ سورو نے دعویٰ کیا کہ کانگریس متحد ہے، ٹوٹے گی نہیں، قیاس آرائیاں نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ جے ڈی یو جہاں جاتی ہے، نمبروں کا کھیل پورا ہوتا ہے۔ حکومت کانگریس کے ٹوٹنے یا نہ ہونے سے متاثر نہیں ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔