Bharat Express

Rahul Gandhi

نائب صدر جمہوریہ اورراجیہ سبھا چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد اورجارج سوروس کے مبینہ تعلقات سے متعلق بی جے پی کانگریس پرحملہ آورہے۔ اسی درمیان پرمود کرشنم نے راہل گاندھی پرطنزکرتے ہوئے سوشل میڈیا پریہ تبصرہ کیا۔

اس پورے سانحے کو چار سال گزر جانے کے بعد بھی یوگی حکومت کی جانب سے ہاتھرس متاثرہ خاندان کو ناہی گھر دیا گیا ہے اور ناہی سرکاری نوکری دی گئی ہے،مزید یہ کہ ان کے گھر کے باہر مسلسل پولیس سیکورٹی ہونے کی وجہ سے وہ قید کی زندگی محسوس کررہے ہیں۔

قائد ایوان جے پی نڈا نے کہا کہ حکمران اتحاد کے ارکان گزشتہ دو دنوں سے جارج سوروس اور کانگریس کے سب سے سینئر رکن کے درمیان روابط کا مسئلہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اپوزیشن اس معاملے سے توجہ ہٹانے کے لیے ایک 'شرارتی' کوشش کررہی ہے۔

احتجاج کا مقصد ظاہر طور پر پیغام محبت ہے اور امن وبھائی چارے کا پیغام ہے جس کو لیکر اپوزیشن مسلسل حکومت سے شکایت کرتی رہی ہے اور پارلیمنٹ میں بھی اپوزیشن کے رہنماوں کے ساتھ اظہار محبت کیلئے حکومت کو ایک دعوت ہے۔

اترپردیش واقع سنبھل میں گزشتہ دنوں ہوئے تشدد میں مارے گئے چارنوجوانوں کے اہل خانہ سے راہل گاندھی نے دہلی میں ملاقات کی۔ مہلوکین کے اہل خانہ کو کانگریس لیڈراپنے ساتھ دہلی لے کرآئے۔

راہل گاندھی نے جی ایس ٹی کو لے کر مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ داروں کو مراعات دینے اور عام لوگوں سے لوٹ مار کی یہ ایک اور مثال ہے۔

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈرراہل گاندھی نے کہا کہ ہم کسانوں کے درد کو سمجھتے ہیں اوران کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ ایم ایس پی کی لیگل گارنٹی، سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات کے مطابق کھیتی کی جامع قیمت کا 1.5 گنا ایم ایس پی، قرض معافی سمیت تمام مطالبات پرحکومت کوفوراً عمل کرنا چاہئے۔

سمبت پاترا نے کہا کہ راہل گاندھی پارلیمنٹ کے رکن ہیں۔ ایل او پی راہل گاندھی غدار ہیں۔ جارج سوروس اوپن سوسائٹی کو فنڈ دیتے ہیں۔ وہ ملک کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے ہیں۔ یہ مسئلہ ملک کی یکجہتی اور خود مختاری کا مسئلہ ہے۔ کچھ طاقتیں بھارت کو توڑنا چاہتی ہیں۔ ف

آج پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا نواں دن ہے۔ آج بھی کئی اہم بل ایوان میں بحث کے لیے رکھے جائیں گے۔ لیکن ان سب کے درمیان کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ سیاہ جیکٹ پہن کر احتجاج کر رہے ہیں۔ جیکٹ پر لکھا ہے کہ مودی اور اڈانی ایک ہیں۔

حالانکہ راہل گاندھی کے ساتھ اس سفر میں ان کی بہن پرینکا گاندھی بھی تھیں ،ساتھ میں کانگریس کے کئی لیڈران اور پارٹی کارکنان کا ہجوم بھی دیکھنے کو ملا۔ لیکن راہل گاندھی کے قافلے کو غازی پور بارڈر سے آگے نہیں جانے دیا گیا اور انہیں ایک گھنٹے تک انتظار کے بعد واپس دہلی لوٹنا پڑا ہے۔