Bharat Express

Rahul Gandhi

ووٹنگ کے دوسرے مرحلے سے قبل وزیر اعظم مودی نے کٹرا میں کہا کہ کانگریس چند ووٹوں کے لیے ہماری آستھا  اور ہماری ثقافت کو کسی بھی وقت داؤ پر لگا سکتی ہے۔

کانگریس لیڈر نے کہا، ’’کانگریس اور راہل گاندھی بی جے پی کی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ راہل گاندھی ہمیشہ پسماندہ لوگوں، دلتوں اور غریبوں کے حقوق کے لیے کھڑے رہیں گے اور ان کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔

منوہر نے اپنی شکایت میں کہا، میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم ایل اے یتنال نے پوچھا تھا کہ راہل گاندھی کس ذات سے تعلق رکھتے ہیں۔ کیا وہ مسلمان سے پیدا ہوئے تھے؟ یا عیسائی سے؟ یا ہندو برہمن سے؟ ان کے والدین کا تعلق مختلف مذاہب سے ہے۔

اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ آج غازی آباد میں ہیں۔ غازی آباد کے رام لیلا میدان سے انہوں نے راہل گاندھی اوراکھلیش یادوپرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں نے کسی کا بھلا نہیں کیا ہے، صرف لوٹ کی ہے۔

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بدھ کواپوزیشن لیڈرراہل گاندھی پرحملہ کرنے کے لئے آر ایس ایس اوربی جے پی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کے خلاف مسلسل ناشائستہ، پر تشدد اورغیرانسانی بیانات سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ایک منظم اورمنصوبہ بند مہم ہے۔

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ آج (18 ستمبر) صبح 7 بجے سے جاری ہے۔ جموں و کشمیر کی 24 سیٹوں پر آج ووٹنگ ہو رہی ہےحالانکہ جموں کشمیر میں کل 90 اسمبلی سیٹیں ہیں۔آج صبح سات بجے جب ووٹنگ کا آغاز ہوا تب سے ہی لمبی لمبی قطاریں دیکھنے کو  مل رہی ہیں۔

کانگریس صدر نے لکھا کہ 'بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں کے لیڈروں کی طرف سے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے خلاف انتہائی قابل اعتراض اور پرتشدد زبان استعمال کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ نظم و ضبط اور شائستگی کے ذریعے ایسے لیڈروں پر لگام لگائیں۔

این ڈی اے کے اتحادی ٹی ڈی پی بھی ذات پات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کررہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے ٹی ڈی پی بھی یہ چاہتی ہے کہ ملک بھر میں کاسٹ سینسس ہو، اور اس معاملے میں وہ جےڈی یو کے ساتھ ہے۔ حالانکہ ان دونوں اتحادیوں کا دباو کتنا کام آئے گا ،یہ وقت بتائے گا۔

مرکزی وزیر روونیت بٹو نے کہا، "راہل گاندھی ملک کے نمبر 1 دہشت گرد ہیں۔ وہ ملک کے سب سے بڑا دشمن ہے۔ ملک کی ایجنسیوں کو ان پر نظر رکھنی چاہیے۔"

کانگریس لیڈر سپریا شرینیت نے جمعہ (13 ستمبر 2024) کو پوسٹ کیا تھا، "تاریخ تبدیل نہیں ہوتی، تاریخ بنتی ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ تاریخ نریندر مودی کو کیسے یاد رکھے گی اور اسی وجہ سے وہ پریشان ہیں۔"