Bharat Express

Raghav Chadha

Parliament Monsoon Session 2023: عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن راگھو چڈھا کے خلاف راجیہ سبھا سے بڑی کارروائی کی گئی ہے۔ یہ کارروائی فرضی دستخط معاملے میں کی گئی ہے۔

رام داس اٹھاولے نے کہا کہ آج تک کئی ممبران پارلیمنٹ کو نااہل قرار دیا گیا تھا لیکن بعد میں وہ عدالت سے کلیئرنس ملنے کے بعد پارلیمنٹ میں آئے ہیں۔ این سی پی کے لکشدیپ کے ایم پی فیضل پارلیمنٹ میں آئے۔ راہل گاندھی بھی نااہل قرار دیئے گئے اور بعد میں پارلیمنٹ میں آئے

دہلی سروسز بل میں جن 5 ارکان پارلیمنٹ کے فرضی دستخط ہونے کے الزامات لگے ہیں، ان میں سدھانشو ترویدی (بی جے پی)، نرہری امین (بی جے پی)، پھانگنون کونیاک (بی جے پی)، سسمت پاترا (بی جے ڈی) اور کے۔ تھامبی دورائی (اے آئی اے ڈی ایم کے) کے نام شامل ہیں۔

راگھو چڈھا نے کہا کہ، 100 سے زائد ووٹ دہلی سروس بل کے خلاف پڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں ہم بھلے ہی اس بل کو روکنے میں کامیاب نہ ہوئے ہو لیکن ہم کورٹ میں اس کے خلاف پر زور لڑائی لڑیں گے۔

راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 131 ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں 102 ووٹ پڑے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے ایوان بالا میں سات گھنٹے سے زیادہ تک جاری رہنے والی بحث کے بعد جواب دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے اور اس پر ایوان میں بل نہیں آسکتا۔ سپریم کورٹ کے سامنے جو چیز زیر التوا ہے وہ آرڈیننس کی درستگی ہے، اور دو سوالات آئینی بنچ کو بھیجے گئے ہیں اور ان کا ایوان میں ہونے والی بحث سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

راجیہ سبھا میں عددی طاقت نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے حق میں ہے۔ بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) اور یووجن شرمک ریتھو کانگریس پارٹی (وائی ایس آر سی پی) نے بل پر حکومت کی حمایت کا وعدہ کیا ہے۔ 238 رکنی ایوان بالا میں این ڈی اے کے 100 سے زیادہ ارکان پارلیمنٹ ہیں۔ کچھ آزاد اور نامزد ارکان پارلیمنٹ بھی بل کی حمایت کر سکتے ہیں۔

بل کے متعلق سنگھ نے ٹویٹ کیا کہ یہ بی جے پی کی طرف سے متعارف کرایا گیا ایک اور "کیجریوال فوبیا" بل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'انڈیا' اتحاد کے تمام اراکین پارلیمنٹ ایوان میں اس بل کی مکمل مخالفت کریں گے۔

وزیراعظم کو دو ماہ بعد احساس ہوا کہ وہاں کوکی برادری کے لوگوں کا قتل عام ہو رہا ہے۔ انہوں نے مجبوری میں اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے، کیونکہ یہ ویڈیو پوری دنیا میں وائرل ہو رہا ہے کہ پولیس کی حراست سے باہر لے جانے کے بعد وہاں کی خواتین کو کس طرح بربریت کا نشانہ بنایا گیا۔

آج کانگریس نے اس آرڈیننس پر اپنا موقف واضح کیا۔ ہم کانگریس کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور یہ بھی اعلان کرتے ہیں کہ  اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں عام آدمی پارٹی شرکت کرے گی۔ اس آرڈیننس کی حمایت کوئی ملک دشمن ہی کرے گا۔