Bharat Express

Raghav Chadha

انڈیا اتحا د کی  ریلی میں مہنگائی، بے روزگاری اور بی جے پی کی بدعنوانی کے مسائل کو زوروں سے اٹھایا جائے گا۔ ہم نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ انڈیا اتحاد کا کوئی لیڈر چند میڈیا گروپس کے اینکرز کے شوز میں شرکت نہیں کرے گا۔

اپوزیشن لیڈروں کے مطابق مہاراشٹر، تمل ناڈو اور بہار جیسی ریاستوں کا مسئلہ حل ہو گیا ہے جبکہ دیگر ریاستوں جیسے دہلی، پنجاب اور مغربی بنگال میں چیلنج ہونے کا امکان ہے۔

کپل نے 13 مئی کو منگنی کی تھی۔ ان کی منگنی کا اہتمام نئی دہلی کے کپورتھلہ ہاؤس میں کیا گیا تھا۔ اس کے بعد راگھو اور پرینیتی کو ادے پور میں شادی کی جگہوں پر جاتے دیکھا گیا تھا۔

عام آدمی پارٹی کے لیڈراور راجیہ سبھا کے معطل رکن راگھو چڈھا نے بھی 'انڈیا یا بھارت' نام تنازعہ پر ردعمل ظاہر کیا ہے جو  کے جی 20 عشائیے کے دعوت نامے پر 'پرسیڈنٹ آف بھارت' لکھے جانے کے بعد شروع ہوا تھا۔

Parliament Monsoon Session 2023: عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن راگھو چڈھا کے خلاف راجیہ سبھا سے بڑی کارروائی کی گئی ہے۔ یہ کارروائی فرضی دستخط معاملے میں کی گئی ہے۔

رام داس اٹھاولے نے کہا کہ آج تک کئی ممبران پارلیمنٹ کو نااہل قرار دیا گیا تھا لیکن بعد میں وہ عدالت سے کلیئرنس ملنے کے بعد پارلیمنٹ میں آئے ہیں۔ این سی پی کے لکشدیپ کے ایم پی فیضل پارلیمنٹ میں آئے۔ راہل گاندھی بھی نااہل قرار دیئے گئے اور بعد میں پارلیمنٹ میں آئے

دہلی سروسز بل میں جن 5 ارکان پارلیمنٹ کے فرضی دستخط ہونے کے الزامات لگے ہیں، ان میں سدھانشو ترویدی (بی جے پی)، نرہری امین (بی جے پی)، پھانگنون کونیاک (بی جے پی)، سسمت پاترا (بی جے ڈی) اور کے۔ تھامبی دورائی (اے آئی اے ڈی ایم کے) کے نام شامل ہیں۔

راگھو چڈھا نے کہا کہ، 100 سے زائد ووٹ دہلی سروس بل کے خلاف پڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں ہم بھلے ہی اس بل کو روکنے میں کامیاب نہ ہوئے ہو لیکن ہم کورٹ میں اس کے خلاف پر زور لڑائی لڑیں گے۔

راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 131 ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں 102 ووٹ پڑے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے ایوان بالا میں سات گھنٹے سے زیادہ تک جاری رہنے والی بحث کے بعد جواب دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے اور اس پر ایوان میں بل نہیں آسکتا۔ سپریم کورٹ کے سامنے جو چیز زیر التوا ہے وہ آرڈیننس کی درستگی ہے، اور دو سوالات آئینی بنچ کو بھیجے گئے ہیں اور ان کا ایوان میں ہونے والی بحث سے کوئی تعلق نہیں ہے۔