Bharat Express

PM Modi

وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ رہنماؤں کی آخری ملاقات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر ہوئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تعاملات "دونوں خطوں کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کی بات کرتے ہیں۔کیریبین کمیونٹی (CARICOM) 21 ممالک کا ایک بلاک ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف کے ذریعے ہندوستان کے شاندار ثقافتی ورثے کی نمائش کے لیے کیا ہے۔ یہ تحائف ہندوستان کی متنوع روایات، فنون اور دستکاری کی عکاسی کرتے ہیں۔

ہندوستان نے کینیڈا کی طرف سے نجار کے قتل کے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا تھا۔ ہندوستان نے کہا تھا کہ کینیڈا اپنے ملک میں خالصتانی سرگرمیوں کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔

ایشیا میں، وزیر اعظم نے 2014 میں بھوٹانی پارلیمنٹ اور نیپال کی آئین ساز اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے، 2015 میں سری لنکا، منگولیا اور افغانستان کی پارلیمانوں اور 2019 میں مالدیپ کی پارلیمنٹ سے خطاب کیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ دنیا کے لیے تصادم کا وقت نہیں ہے، یہ وقت ان حالات کی نشاندہی کرنے کا ہے جو تصادم کو جنم دیتے ہیں اور انہیں دور کرنا ہے۔ آج دہشت گردی، منشیات، سائبر کرائم، ایسے بہت سے چیلنجز ہیں جن سے صرف کیا ہم اپنا مستقبل حاصل کر سکتے ہیں ہم آنے والی نسلوں کا مستقبل سنوار سکیں گے۔"

راہل گاندھی نے کہا، 'انہوں نے امریکہ میں جرائم کیے ہیں۔ 2 ہزار کروڑ روپے کا گھوٹالہ ہے۔ لیکن ہندوستان میں اڈانی جی کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ اڈانی جی کو گرفتار کیا جائے۔

کینیڈا کے ایک اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ میں ایک نامعلوم کینیڈین قومی سلامتی افسر کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو کینیڈا میں مبینہ خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کی سازش کا علم تھا۔

امریکہ میں نیویارک کی عدالت میں گوتم اڈانی سمیت سات لوگوں پر 265 ملین ڈالر (تقریباً 2250 کروڑ روپے) کی رشوت ستانی اور دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

ہوائی اڈے پر صدر علی، ملک کے وزیر اعظم بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) مارک انتھونی فلپس اور کابینہ کے کئی وزراء نے پی ایم مودی کا پرتپاک استقبال کیا۔ وزیر اعظم مودی برازیل میں جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد گیانا پہنچے۔ پچھلے 56 سالوں میں کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا جنوبی امریکی ملک کا یہ پہلا دورہ ہے۔

صدر عرفان علی نے کہا کہ آج ہم اعلیٰ سطحی بات چیت میں مشغول ہونے اور مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کے ذریعے متعدد معاہدوں کو باقاعدہ بنانے کے منتظر ہیں۔ یہ دورہ گیانا اور ہندوستان کے درمیان پائیدار شراکت داری کا ثبوت ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ مستقبل میں اور بھی زیادہ تعاون کا باعث بنے گا۔