Bharat Express

PM Modi

مرکزی وزیر اشونی وشنو نے اعلان کیا کہ اس کا پورا خرچ 17,082 کروڑ روپے ہوگا، جسے مرکزی حکومت برداشت کرے گی۔ مرکزی وزیر اشونی وشنو نے کہا کہ حکومت کے اس اقدام کا مقصد ترقی کو فروغ دینا اور غذائی تحفظ میں اضافہ کرنا ہے

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہریانہ میں جیت پارٹی کارکنوں، جے پی نڈا، سی ایم نائب سنگھ سینی کی محنت کا نتیجہ ہے۔ ہریانہ کے لوگوں نے 1966 میں تاریخ رقم کی تھی۔ ہریانہ میں اب تک 13 انتخابات ہو چکے ہیں جن میں سے 10 انتخابات میں ہریانہ کے لوگوں نے حکومت بدلی ہے لیکن اس بار ہریانہ کے لوگوں نے جو کیا ہے وہ پہلے کبھی نہیں ہوا، پہلی بار ہریانہ میں 5 سال کی 2 مدت پوری کرنے کے بعد حکومت بنی ہے۔

نریندر مودی ہریانہ کے انچارج ہوتے ہوئے دیوی داس کی انتخابی مہم کے لیے آئے تھے۔ یہی نہیں نریندر مودی نے تین بار گجرات کے وزیر اعلیٰ کا حلف لیتے ہوئے دیوی داس کو بھی مدعو کیا تھا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر نانی نام کے ایک یوزر نے ایک ویڈیو شیئر کی ہے، جس میں لکھا ہے کہ پون کلیان ہریانہ کے انتخابات میں گیم چینجر ہیں۔

صدر دروپدی مرمو نے معیزو کا ہندوستان پہنچنے پر خیرمقدم کیا، موئزو نے پی ایم مودی سمیت کئی لیڈروں کا استقبال کیا۔ Muizzu کا بڑا بیان انہوں نے ٹائمس آف انڈیا کو ایک انٹرویو میں کہا، "مالدیپ کبھی بھی ایسا کچھ نہیں کرے گا جس سے ہندوستان کی سلامتی کو نقصان پہنچے۔

اپنے دورے کے دوران پی ایم مودی نے پوہرا دیوی میں جگدمبا ماتا مندر میں درشن کیا۔ انہوں نے سنت سیوالال مہاراج اور سنت رام راؤ مہاراج کو خراج عقیدت پیش کیا۔

ہریانہ میں کل 90 اسمبلی سیٹیں ہیں۔ یہاں پرکسی بھی پارٹی کو اکثریت کے لئے 46 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔ یہاں پر 10 سالوں سے بی جے پی کی حکومت ہے۔ اس الیکشن میں کانگریس-بی جے پی میں سخت مقابلہ ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے ان زبانوں کو کلاسیکی زبانوں کا درجہ دیئے جانے پر 'ایکس' پر ایک کے بعد ایک کئی پوسٹ کر کےخوشی کا اظہار کیا۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ آج کابینہ کی میٹنگ میں لیا گیا سب سے بڑا فیصلہ کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور متوسط ​​طبقے کے لوگوں کو خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے سے متعلق ہے۔

 وزیراعظم نریندر مودی نے ہریانہ اسمبلی الیکشن کی تشہیر کے آخری دن ایکس پر یکے بعد دیگرے 6 پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہریانہ کے لوگ دیکھ رہے ہیں کہ کیسے کانگریس کے لیڈران آپس میں لڑ رہے ہیں۔ یہ حال تب ہے، جب یہ اپوزیشن میں ہیں۔ ہریانہ کے لوگوں کو اس بات سے بھی چوٹ پہنچ رہی ہے کہ دہلی اور ہریانہ میں بیٹھے دو خاص پریواروں کے اشارے  پر پورے ہریانہ کی توہین ہو رہی ہے۔