Bharat Express

PM Modi

وزیر اعظم نے ہزاری باغ میں تبدیلی مہارالی سے بھی خطاب کیا۔ اس دوران پی ایم مودی نے اپوزیشن پر شدید حملہ کیا۔

سوچھ بھارت مشن کے 10 سال مکمل ہونے پر مختلف عالمی تنظیموں کے رہنماؤں کی جانب سے تہنیتی پیغامات موصول ہوئے۔ رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح سوچھ بھارت مشن نے وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت میں بہتر صفائی ستھرائی کے ذریعہ ہندوستان کو نمایاں طور پر تبدیل کیا ہے۔

تقریباً دو سال قبل انہوں نے ریسلنگ مہاسنگھ کے صدر کے خلاف محاذ کھولا تھا۔ انہوں نے اور کئی خواتین پہلوانوں نے اس وقت کے چیف برج بھوشن شرن سنگھ پر سنگین الزامات لگائے تھے۔ اس کے بعد اس کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی اور مہینوں تک دھرنے پر رہی۔

پی ایم مودی نے کہا کہ آج ہم سوچھ بھارت کے 10 سال مکمل کر رہے ہیں، جو کہ ہندوستان کو صاف ستھرا بنانے اور صفائی کی بہتر سہولیات کو یقینی بنانے کی ایک اہم اجتماعی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا، ''میں ان تمام لوگوں کو پرنام کرتا ہوں جنہوں نے اس تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے کام کیا ہے۔ ،

آپ کو بتاتے چلیں کہ مہاتما گاندھی 2 اکتوبر 1869 کو گجرات کے پوربندر میں پیدا ہوئے تھے۔ انگریزوں کے خلاف ان کی جدوجہد آج بھی تاریخ میں سنہری حروف سے درج ہے۔

پی ایم مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نیتن یاہو کے ساتھ اپنی بات چیت کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے کہا، مغربی ایشیا میں حالیہ پیش رفت کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے بات کی۔

وزیر اعظم مودی کی پالیسیاں نہ صرف یہ کہ زرعی بنیادی ڈھانچے کو وضع کرنے کے عمل کی رہنمائی کریں گی بلکہ کریڈٹ سے وابستہ خدشات میں بھی تخفیف لائیں گی۔

دراصل اتوار کو جموں و کشمیر کے جسروٹا میں منعقدہ ایک ریلی میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی طبیعت خراب ہوگئی تھی، لیکن کچھ دیر توقف کے بعد انہوں نے اپنی تقریر جاری رکھی اور حکمراں جماعت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اقتدار سے ہٹانا چاہیے۔

کانگریس صدر کھڑ گے جموں و کشمیر کے جسروٹا میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران ان کی طبعیت خراب ہوگئی۔ جلسہ عام میں تقریر کرتے ہوئے انہیں بے چینی محسوس ہوئی اور انہیں چکر آنے لگے۔

وزیر اعظم نے بڈکن انڈسٹریل ایریا کے بارے میں بات کی، جو اس وقت کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے دور میں تصور کیا گیا اورک سٹی کا ایک اہم حصہ ہے۔ دہلی-ممبئی انڈسٹریل کوریڈور پر واقع اس پروجیکٹ کو رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن وزیراعلی  ایکناتھ شنڈے کی سربراہی میں ڈبل انجن والی حکومت کی قیادت میں اسے بحال کیا گیا۔