وزیر اعظم نریندر مودی نے کویت میں ہندوستانی شہریوں سے خطاب کیا۔ (تصویر: اے این آئی)
وزیراعظم نریندرمودی کویت کے دورہ پرہیں، جہاں وہ ’اہلاً مودی‘ کمیونٹی پروگرام میں بھی شامل ہوئے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ یہاں میں الگ ہی اپنا پن محسوس کررہا ہوں۔ کویت میں میرے سامنے منی ہندوستان نظرآرہا ہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ میرے لئے ذاتی طور پریہ لمحہ بہت خاص ہے۔ چار دہائی سے بھی زیادہ وقت کے بعد ہندوستان کا کوئی وزیراعظم کویت آیا ہے۔ ہندوستانی کویت کی آئندہ نسل کو مضبوط کررہے ہیں۔ ہمارا موجودہ ہی نہیں بلکہ ہمارا ماضی بھی ہمیں جوڑتا ہے۔
وزیراعظم مودی نے مزید کہا کہ ہندوستان سے بہت سارا سامان یہاں آتا رہا ہے اوریہاں سے بہت ساری چیزیں جاتی رہی ہیں۔ کویت کے موتی بھارت کے لئے کسی ہیرے سے کم نہیں رہے ہیں۔ آج ہندوستان کی جویلری کی پوری دنیا میں دھوم ہے تواس میں کویت کے موتیوں کا بھی تعاون ہے۔ گجرات میں توہم بڑے بزرگوں سے سنتے آئے ہیں کہ گزشتہ صدی میں کویت سے کیسے تاجروں کا آنا جانا لگا رہا تھا۔ دہائیوں پہلے کویت کے تاجرسورت آنے لگے تھے۔
The warmth and affection of the Indian diaspora in Kuwait is extraordinary. Addressing a community programme. https://t.co/XzQDP6seLL
— Narendra Modi (@narendramodi) December 21, 2024
کویت میں پہلے ہندوستانی روپئے قبول کئے جاتے تھے: وزیراعظم
انہوں نے کہا کہ کویت کے بہت سارے خاندان آج بھی ممبئی کی محمد علی اسٹریٹ میں رہتے ہیں۔ بہت سارے لوگوں کو یہ جان کرحیرانی ہوگی کہ 65-60 سال پہلے ویسے ہی چلتے تھے، جیسے ہندوستان میں چلتے ہیں۔ یعنی یہاں کسی دوکان سے کچھ خریدنے پر ہندوستانی روپئے ہی قبول کئے جاتے تھے۔ کویت سے ہمارا ماضی جڑا رہا ہے۔ یہاں آنا میرے لئے بہت یادگار ہے۔ میں کویت کے لوگوں کا اوریہاں کی حکومت کا بہت شکرگزار ہوں۔
Thank you Kuwait. I’m delighted by the wonderful welcome. pic.twitter.com/sz2FF40vrM
— Narendra Modi (@narendramodi) December 21, 2024
کویت کی کمپنیوں کے لئے ہندوستان سرمایہ کاری کا بڑا سینٹر
پروگرام میں موجود لوگوں سے وزیراعظم مودی نے کہا کہ ماضی میں کلچراورکامرس نے جو رشتہ بنایا تھا، وہ آج نئی صدی میں نئی بلندی کی طرف آگے بڑھ رہا ہے۔ آج کویت کا بہت اہم اینرجی اورٹریڈ پارٹنرہے۔ کویت کی کمپنیوں کے لئے بھی ہندوستان ایک بڑا انویسٹمنٹ ڈیسٹینیشن ہے۔ کورونا وبا کے دوران دونوں ممالک نے ہرسطح پرمدد کی۔ کویت نے ہندوستان کو لیکویڈ آکسیجن کی سپلائی دی۔ ہندوستان نے بھی کویت کوویکسین اورمیڈیکل ٹیم بھیج کراس بحران سے لڑنے کی ہمت دی۔ ہندوستان نے اپنے پورٹ کھلے رکھے تھے۔ اسی سال جون میں کویت میں اتنا بڑا حادثہ ہوا تھا، جوآتشزدگی کا واقعہ ہوا تھا، اس میں دیگرہندوستانیوں نے اپنی زندگی گنوائی۔ اس وقت کویت حکومت نے جس طرح کا تعاون دیا وہ ایک بھائی ہی کرسکتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔