Bharat Express

Parliament

 لوک سبھا میں اہم اپوزیشن جماعت کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں نے بدھ کے روز نریندر مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تجویز پیش کی ہے، جسے منظور کر لیا گیا ہے۔

سنجے راؤت نے مزید کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کوایوان میں آکرمنی پور واقعہ پر بیان دینا چاہیے۔ کم از کم دس منٹ ہی صحیح ایوان میں آکر ملک کو منی پور واقعہ پر جانکاری دینی چاہیے۔ پانچ منٹ لوک سبھا اور پانچ منٹ راجیہ سبھا میں تو بیان دینا ہی چاہیے۔

اسمرتی ایرانی نے کہا کہ ملک کے تمام لوگوں کے علم میں یہ بات لانا چاہتی ہوں کہ ایوان میں آج مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بار ہا کہا کہ وہ ملک کے وزیر داخلہ ہونے کے ناطے کہ رہے ہیں کہ ہر معاملہ پر بحث کے لئے تیار ہے، وزارت داخلہ منی پور معاملہ پر دونوں ایوانوں میں بحث کے لئے تیار ہیں ۔

حزب اختلاف کی اتحادی جماعتوں (I.N.D.I.A) نے پارلیمنٹ کے احاطے میں احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کے منی پور کے بارے میں دونوں ایوانوں میں بیان کا مطالبہ کیا۔

طویل انتظار کے بعد آخر کار حکومت ڈیٹا پروٹیکشن بل لا رہی ہے۔ کابینہ نے ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل 2022 کی منظوری دے دی ہے اور اب اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ سوال یہ ہے کہ اس بل کا عام صارف کی زندگی پر کیا اثر پڑے گا

بنگلہ دیش کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ شہریار عالم نے کہا ہے کہ ہماری حکومت اس پورے معاملے میں حکومت ہند سے وضاحت طلب کرنے جا رہی ہے۔ اس سے قبل نیپال اور پاکستان بھی اس نقشے کی شدید مخالفت کا اظہار کر چکے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنرائے نے کہا کہ  پارلیمنٹ ایک جمہوری جگہ ہے ،جمہوری عمارت ہے لیکن کچھ لوگ اس کو مذہبی جگہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں ، یہ لوگ ملک کے اندر سے جمہوریت کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں ۔ جنگ آزادی میں  تمام مذاہب اور رنگ ونسل کے لوگوں نے ایک ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر ،متحدہ ہوکر  انگریزوں کا مقابلہ کیا ۔

نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی بات کریں تو لوک سبھا میں 888 سیٹیں ہیں اور وزیٹرس گیلری میں 336 سے زیادہ لوگوں کے بیٹھنے کا انتظام ہے۔ نئی راجیہ سبھا میں 384 نشستیں ہیں اور وزیٹرز گیلری میں 336 سے زیادہ لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے

اجلاس کے دوران کئے گئے کام کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر نے ہنگامہ کرنے والے ارکان پارلیمنٹ کی سخت سرزنش کی اور کہا کہ ان کا طرز عمل اور برتاؤ پارلیمنٹ اور ملک کے لئے صحیح نہیں ہے

عدالت نے درخواست گزار کے وکیل سے کہا تھا کہ اگر پٹیشن کی اجازت دی جاتی ہے تو اس سے پارلیمنٹ کے کام کاج میں رکاوٹ پڑ سکتی ہے، کیونکہ ہندوستان میں دیگر ممالک کے مقابلے بڑی آبادی ہے۔