Bharat Express

Parliament security breach

اوم برلا نے لکھا، "لوک سبھا کے اسپیکر کے طور پر، میری ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ ایوان کے اندر ایک بامعنی بحث ہو، جس میں تمام معزز اراکین کا مثبت اور تعمیری تعاون ہو۔"

دہلی پولیس نے عدالت میں 15 دن کا ریمانڈ مانگا تھا، لیکن عدالت سے 7 دن کا ریمانڈ ملا۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج ڈاکٹر ہردیپ پوری نے ملزم سے پوچھا، کیا آپ کے پاس کوئی وکیل ہے؟ جھا نے نفی میں جواب دیا۔

دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے کہا ہے کہ ملزم للت جھا نے انکشاف کیا کہ وہ ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے تھے تاکہ حکومت کو اپنے ناجائز اور غیر قانونی مطالبات کو پورا کرنے پر مجبور کر سکیں۔پولیس نے مزید کہا کہ للت جھا نے تمام ملزمان کے فون چھین لیے اور ان کے خلاف شواہد کو ختم کرنے اور ان کے پیچھے بڑی سازش کو چھپانے کے لیے انہیں تباہ کر دیا۔

اپوزیشن پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں چوک کے معاملے میں سیاست کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں سوال کرنا ہمارا فرض ہے۔ اگر آپ ہم پر الزام لگاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم اس پر سیاست کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ حکومت اجتماعی طور پر عام لوگوں کے خدشات کو بھٹکانے کی کوشش کر رہی ہے۔

کانگریس ایم پی جے رام رمیش نے کہا کہ ہم کل دوپہر سے سیکورٹی لیپس واقعہ پر وزیر داخلہ کے بیان کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اتنا بڑا واقعہ ہوا لیکن حکومت کی طرف سے کوئی باضابطہ بیان نہیں آیا۔ ہمارے ہاں حکومت کی آمریت نظر آ رہی ہے۔

پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج اور اسماگ اسٹک جلانے والے چاروں ملزمین کو آج پٹیالہ ہاوس کورٹ میں پیش کیا گیا ہے ۔اس دوران عدالت سے ان تمام ملزمان کی تحویل کی اپیل کی جارہی ہے۔ دہلی پولیس نے تمام چاروں ملزمین کو پٹیالہ ہاوس کورٹ میں پیش کرکے 15دنوں کی ریمانڈ کی اپیل کی ہے۔

Congress MPs Suspended: ٹی این پرتاپن، ہبی ایڈن، جیوتی منی، رمیا ہری داس اور ڈین کوریا کوس کو پارلیمنٹ کے موجودہ سرمائی اجلاس سے معطل کردیا گیا ہے۔

اس پلاننگ میں دو اور لوگ بھی شامل تھے جن میں سے ایک نے اپنے گھر میں سب کی میزبانی کی تھی۔ پولیس نے اسے بیوی سمیت حراست میں لے لیا ہے۔ تاہم ان چھ ملزمین میں بیوی شامل نہیں ہے۔ ایک ابھی تک مفرور ہے۔

پارلیمنٹ کی سیکورٹی کو پامال کرنے والے چھ افراد کا تعلق ملک کے مختلف شہروں سے ہے اور انہوں نے میسجنگ پلیٹ فارمز کے ذریعے بات کرکے اس واقعہ کو انجام دینے کی سازش کی، جس کے لیے وہ ہریانہ کے گروگرام میں ایک فلیٹ میں جمع ہوئے تھے۔

ایک ہی تاریخ لیکن نئی پارلیمنٹ۔ لوک سبھا کے ایوان کے اندر، دو آدمی اچانک تماشائیوں کی گیلری سے نیچے چھلانگ لگاتے ہیں اور اپنے جوتوں سے پمپ نکال کر دھواں چھوڑتے ہیں۔ اس کے بعد پورے ایوان میں دھواں پھیل جاتا ہے اور افراتفری مچ جاتی ہے۔