Bharat Express

Why does Centre go silent on national security: مودی ہے تو مشکل ہے، ادھیر رنجن چودھری نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی لیپس پر کیا طنز

اپوزیشن پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں چوک کے معاملے میں سیاست کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں سوال کرنا ہمارا فرض ہے۔ اگر آپ ہم پر الزام لگاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم اس پر سیاست کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ حکومت اجتماعی طور پر عام لوگوں کے خدشات کو بھٹکانے کی کوشش کر رہی ہے۔

پارلیمنٹ کی سیکیورٹی میں چوک پر سیاست حاوی ہوچکی ہے۔البتہ  اس معاملے میں تمام ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ تاہم حزب اختلاف مسلسل حکومت کو سیکورٹی کی خامیوں پر گھیرنے میں مصروف ہے۔ اسی سلسلے میں کانگریس کے لوک سبھا ایم پی ادھیر رنجن چودھری نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کی ہے۔ سیکورٹی لیپس کے معاملے پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی ہے تو مشکل ہے۔

ادھیر رنجن نے کہا کہ وزیر اعظم مودی ایوان کے لیڈر ہیں۔ انہیں یہاں آکر سیکورٹی لیپس کے معاملے پر بیان دینا چاہئے۔ لیکن اب ہم کہہ سکتے ہیں کہ مودی ہیں تو مشکل ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ ایوان میں آئے اور بیان دیا، لیکن انہیں پہلے ہمیں ایک بار بلانا چاہیے تھا۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ دہلی پولیس کے عہدیداروں نے سرمائی اجلاس سے پہلے محتاط رہنے کا مشورہ دیا تھا۔ بہت پہلے سے ہی پارلیمنٹ پر ایسے حملے کی اطلاع تھی۔

سوال پوچھنا ہمارا فرض ہے: ادھیر رنجن

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف ادھیر رنجن نے بھی ان سوالوں کا جواب دیا جس میں کہا جا رہا ہے کہ اپوزیشن پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں چوک کے معاملے میں سیاست کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں سوال کرنا ہمارا فرض ہے۔ اگر آپ ہم پر الزام لگاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم اس پر سیاست کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ حکومت اجتماعی طور پر عام لوگوں کے خدشات کو بھٹکانے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا وزیراعظم نے ابھی تک کوئی بیان دیا ہے؟ وزیر داخلہ امت شاہ کو وزیر اعظم کو پارلیمنٹ کے طرز عمل کی وضاحت کرنی چاہئے۔ ان دنوں پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس چل رہا ہے اور اپوزیشن نے ایوان میں سیکورٹی لیپس کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ 13 دسمبر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں دراندازی ہوئی تھی جس کے بعد ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی گئی تھی۔ تاہم جمعرات (14 دسمبر) سے ایوان میں اپوزیشن اس معاملے پر مسلسل نعرے بازی کر رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read