پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج اور اسماگ اسٹک جلانے والے چاروں ملزمین کو آج پٹیالہ ہاوس کورٹ میں پیش کیا گیا ہے ۔اس دوران عدالت سے ان تمام ملزمان کی تحویل کی اپیل کی جارہی ہے۔ دہلی پولیس نے تمام چاروں ملزمین کو پٹیالہ ہاوس کورٹ میں پیش کرکے 15دنوں کی ریمانڈ کی اپیل کی ہے۔ پولیس نے 15 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔ پھر پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے سات دن کا ریمانڈ منظور کیا۔ یہ بھی کہا گیا کہ ضرورت پڑنے پر ریمانڈ میں توسیع کی جا سکتی ہے۔ پراسیکیوشن نے چاروں گرفتار افراد پر دہشت گردی کا الزام عائد کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ چاروں نے خوف پیدا کرنے کی کوشش کی۔
#WATCH | Delhi | The accused of Parliament security breach brought to Patiala House Court. pic.twitter.com/RC3kwEgLaM
— ANI (@ANI) December 14, 2023
آپ کو بتاتے چلیں کہ اب تک للت جھا، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ مرکزی سازش کار ہے، پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔ پولیس کو چاروں ملزمان کے فون بھی برآمد کرنے ہیں۔ لوک سبھا کے اندر اور پارلیمنٹ کے باہر پھینکا گیا اسپرے کہاں سے خریدا گیا تھا اس کے بارے میں پولس ابھی تک معلومات اکٹھی نہیں کر پائی ہے۔ دو ملزمان لوک سبھا میں داخل ہوئے تھے۔ بدھ کو 2001 میں پارلیمنٹ پر حملے کی برسی تھی۔ اسی دن، دو لوگ جو لوک سبھا کی سامعین گیلری میں بیٹھے تھے، لوک سبھا میں کود پڑے۔ انہوں نے اسپرے کے ذریعے وہاں دھواں پیدا کیا۔ بعد میں ان دونوں کو ارکان اسمبلی نے ہی پکڑ لیا۔ لیکن جب وہ لوک سبھا چیمبر میں ممبران پارلیمنٹ کے قریب پہنچے تو خوف کا ماحول پیدا ہو گیا۔ ارکان اسمبلی سمجھ نہیں پائے کہ کیا ہوا؟ ہر کوئی خوفزدہ تھا کہ ان لوگوں کے پاس کوئی بم یا کسی قسم کی خطرناک چیزنہ ہو۔
اسی وقت ایک لڑکے اور لڑکی نے پارلیمنٹ کے باہر اسماگ اسٹک جلانا شروع کردیا۔ وہاں بھی ہر طرف دھواں ہی دھواں دکھائی دے رہا تھا۔ حملہ کرنے والی لڑکی کی شناخت ہریانہ کی رہنے والی نیلم کے نام سے ہوئی ہے۔ پکڑے جانے کے بعد وہ ‘آمریت نہیں چلے گی’ کے نعرے لگا رہی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔