Bharat Express

Parliament Security Breach: پارلیمنٹ کی سیکیورٹی میں خلل کی کیا تھی وجہ؟ ملزمین نے پولیس کے سامنے کیا انکشاف

پارلیمنٹ کی سیکورٹی کو پامال کرنے والے چھ افراد کا تعلق ملک کے مختلف شہروں سے ہے اور انہوں نے میسجنگ پلیٹ فارمز کے ذریعے بات کرکے اس واقعہ کو انجام دینے کی سازش کی، جس کے لیے وہ ہریانہ کے گروگرام میں ایک فلیٹ میں جمع ہوئے تھے۔

دو نے ایوان میں برپا کیا ہنگامہ، دو نے باہر کیا مظاہرہ، دو منصوبہ بندی میں تھے مصروف، ایک دوسرے سے ملے تھے آن لائن

Parliament Security Breach: دہلی پولیس نے ایک بڑا انکشاف کیا ہے کہ پارلیمنٹ کی سیکورٹی کیوں خراب کی گئی۔ اس واقعہ میں گرفتار پانچوں ملزمین سے پوچھ گچھ کے بعد دہلی پولیس نے کہا ہے کہ ان لوگوں کا مقصد حکومت کی توجہ مختلف مسائل کی طرف مبذول کرانا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ پانچوں ملزمین نے پولیس کو بتایا ہے کہ وہ بے روزگاری، کسانوں کے مسائل اور منی پور تشدد جیسے مسائل سے پریشان تھے۔

گرفتار ملزمین  نے پولیس کو بتایا ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر توجہ مبذول کرانے کے لیے رنگین دھواں استعمال کیا تاکہ پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگ مختلف مسائل پر بات کر سکیں۔ تمام ملزمین  کا نظریہ ایک ہی تھا اس لیے انہوں نے حکومت کو پیغام دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم سیکورٹی ایجنسیاں یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہیں کہ انہیں کسی نے یا کسی تنظیم کی طرف سے ہدایت دی گئی تھی۔

ہریانہ کے گروگرام میں ایک فلیٹ میں جمع ہوئے تھے ملزم

پارلیمنٹ کی سیکورٹی کو پامال کرنے والے چھ افراد کا تعلق ملک کے مختلف شہروں سے ہے اور انہوں نے میسجنگ پلیٹ فارمز کے ذریعے بات کرکے اس واقعہ کو انجام دینے کی سازش کی، جس کے لیے وہ ہریانہ کے گروگرام میں ایک فلیٹ میں جمع ہوئے تھے۔ ان چھ لوگوں میں سے دو – منورنجن ڈی اور ساگر شرما سامعین گیلری سے لوک سبھا کے چیمبر میں کود پڑے تھے اور دھوئیں کے ڈبے کھولے تھے، جس سے اراکین پارلیمنٹ میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔ ان کے ساتھیوں نیلم اور امول شندے نے ڈبے سے رنگین دھواں چھوڑا اور پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر نعرے لگائے۔

یہ بھی پڑھیں- CNG Price Hike: مہنگائی نے عوام کی پھر توڑی کمر،CNG کی قیمت میں اضافہ، جانئیے کتنے بڑھے ریٹ؟

پولیس کر رہی ہے پوچھ گچھ

پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ للت اور وشال شرما اس کے ساتھی ہونے کا شبہ ہے۔ وشال کو گروگرام، ہریانہ سے حراست میں لیا گیا ہے جبکہ للت مفرور ہے۔ یہ سبھی گروگرام کے سیکٹر 7 میں وشال شرما اور ان کی بیوی راکھی کے کرائے کے مکان میں رہ رہے تھے۔ کرناٹک کے میسور کے رہنے والے منورنجن ڈی نے 2016 میں بی ای (بیچلر ان انجینئرنگ) مکمل کیا تھا اور وہ اپنے خاندان کے ساتھ کھیتی باڑی میں مصروف تھے۔ منورنجن کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ وہ دہلی اور بنگلور میں کچھ فرموں میں بھی کام کرتے تھے۔

-بھارت ایکسپریس