Bharat Express

Parliament security breach

 پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں ہوئی بڑی چوک سے متعلق کافی ہنگامہ مچا ہوا ہے۔ اس موضوع پر پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سیشن میں کافی ہنگامہ بھی ہوا۔ اپوزیشن کے 141 اراکین پارلیمنٹ کو پورے سیشن کے لئے معطل کردیا گیا ہے۔

زیر حراست باگل کوٹ انجینئر منورنجن ڈی کا دوست بتایا جا رہا ہے جو پارلیمنٹ میں داخل ہوا تھا۔ اسے بدھ کی رات حراست میں لیا گیا تھا۔ انہیں گزشتہ ہفتے لوک سبھا میں سیکورٹی کی خلاف ورزی کے بارے میں پوچھ گچھ کے لئے دہلی لایا جا رہا ہے۔

 پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے سیشن کے دوران لوک سبھا میں دونوجوانوں کی ہنگامہ آرائی کے بعد اپوزیشن مرکزی حکومت پرحملہ آور ہے۔ وہیں اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ کو معطل بھی کیا گیا۔

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا، ’’سب سے پہلے دراندازوں نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا۔ پھر مودی حکومت پارلیمنٹ اور جمہوریت پر حملہ کر رہی ہے۔'' انہوں نے مودی حکومت کو 'جابر' قرار دیا

کچھ دیر پہلے ہی اپوزیشن کے 33 ممبران پارلیمنٹ کو لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا تھا۔ جس میں 30 اراکین کو اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے اور تین دیگر اراکین کو استحقاق کمیٹی کی رپورٹ آنے تک معطل کر دیا گیا۔

ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ اور ملک کی سلامتی کے لیے کیا کر رہی ہے اس کی معلومات دیں۔ ایوان کو چلانا حکومت کی ذمہ داری ہے، جمہوریت کو ساتھ رکھنا ضروری ہے۔

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی بحث سے بھاگنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

پولیس نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں واقعہ کا ماسٹر مائنڈ للت جھا دہلی سے سیدھا راجستھان کے ناگور پہنچا تھا۔ جہاں وہ مہیش کے ٹھکانے پر گیا۔ مہیش بھی اس واقعے میں ملوث ہونے والا تھا، اسے اس کے بارے میں پہلے سے مکمل علم تھا۔

وزیراعظم کا کہنا ہے کہ 'کائنات کی کوئی طاقت اب آرٹیکل 370 واپس نہیں لاسکتی، اس لیے مثبت کام میں لگ جائیں۔' پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد دینک جاگرن سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے ایک بار پھر اپوزیشن کو مثبت سیاست کا مشورہ دیا۔

ساگر شرما اور منورنجن پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران وزیٹر گیلری سے کود پڑے۔ ان کے پاس دھوئیں کے ڈبے تھے، جن سے پیلا دھواں نکل رہا تھا۔