: پارلیمنٹ میں سیکورٹی کی خرابی کی وجہ سے کچھ سماج دشمن عناصر لوک سبھا کی کارروائی میں خلل ڈالنے آئے تھے۔ پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کو لے کر اپوزیشن پارٹیاں مسلسل وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ آور ہیں۔ ادھر کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے پی ایم مودی کے خلاف جارحانہ موقف اختیار کیا ہے۔ جے رام رمیش نے کہا ہے کہ لگتا ہے کہ پی ایم مودی پارلیمنٹ کی سیکورٹی لیپس کیس میں بحث سے بھاگ رہے ہیں۔
کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، “وزیر اعظم نے آخرکار 13 دسمبر کو لوک سبھا میں ہونے والے واقعے پر اپنی خاموشی توڑ دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر بحث کی نہیں بلکہ تحقیقات کی ضرورت ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ جے رام رمیش نے کہا کہ انڈیا الائنس کی تمام پارٹیاں بدھ (13 دسمبر) کو جو کچھ ہوا اور جس طریقے سے ہوا اس کے بارے میں وزیر داخلہ سے بیان کا مطالبہ کر رہے ہیں اور یہ مطالبہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔ وزیر اعظم اس معاملے پر بحث سے بھاگ رہے ہیں۔
The Prime Minister has finally broken his silence on the extraordinary events in the Lok Sabha on December 13th.
He says probe is needed and not debate and that such a probe is on.
All that INDIA parties are asking for and will continue to press for is a statement by the Home…
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) December 17, 2023
جے رام رمیش نے بی جے پی ایم پی پر سوال اٹھائے۔
اس دوران جے رام رمیش نے بی جے پی کے رکن اسمبلی کو بھی کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا، “میسور کے بی جے پی ایم پی پرتاپ سمہا کے کردار پر سوالات اٹھائے جائیں گے، جنہوں نے 13 دسمبر کو لوک سبھا میں ملزمین کو داخل ہونے میں مدد کی تھی۔” پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران بدھ کو لوک سبھا میں ہنگامہ کرنے والے دو ملزمین ساگر شرما اور منورنجن ڈی کے پاس بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا کے حوالے سے وزیٹر پاس تھا۔
پی ایم مودی نے سیاست نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں پی ایم مودی نے ایک اخبار کو انٹرویو دیا تھا۔ اس دوران انہوں نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں لاپروائی پر دکھ اور تشویش کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس معاملے پر بحث یا مزاحمت کے بجائے اس کی گہرائی میں جانے کی ضرورت ہے۔ ایسا کرنے سے ہی معاملہ حل ہو جائے گا۔ تاہم پی ایم مودی نے یہ بھی کہا ہے کہ اس معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
بھارت ایکسپریس۔