Bharat Express-->
Bharat Express

Jairam Ramesh

کانگریس نے پوچھا کہ دونوں بی جے پی لیڈران کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی اور انھیں وجہ بتاؤ نوٹس کیوں جاری نہیں کیا گیا۔

امریکی امیگریشن لائرز ایسوسی ایشن (اے آئی ایل اے) کی رپورٹ کے مطابق، جن 327 بین الاقوامی طلبہ کے ویزے منسوخ کیے گئے، ان میں سے نصف کا تعلق ہندوستان سے ہے، جو باعث تشویش ہے۔

جے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ 428 صفحات پر مشتمل رپورٹ کو بغیر تفصیلی بحث کے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) میں زبردستی پاس کیا گیا، جو پارلیمانی طریقہ کار کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ بل بنیادی طور پر ہندوستان کے آئین پر حملہ ہے‘‘۔

کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی جے رام رمیش نے پیر (17 فروری 2025) کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ چین کے بارے میں سیم پترودا کے خیالات پارٹی کے سرکاری خیالات نہیں ہیں۔

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا، دہلی انتخابی نتیجہ وزیر اعظم کی پالیسیوں پر منظوری کی مہر نہیں ہے، بلکہ یہ مینڈیٹ فریب، دھوکہ دہی کی سیاست اور اروند کیجریوال کی کامیابیوں کے مبالغہ آمیز دعوؤں کو مسترد کرتا ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ کانگریس کے لائسنس راج سے نکل کر، ہماری حکومت ’میک ان انڈیا‘ کو فروغ دے رہی ہے۔ ہندوستان موبائل پروڈکشن میں دنیا کا دوسرا سرکردہ ملک بن گیا ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں دفاعی شعبے میں 10 گنا اضافہ ہوا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس ممالک بشمول ہندوستان کو ٹیرف وارننگ دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر رکن ممالک ڈالر میں کمی کی کوششیں جاری رکھتے ہیں تو انہیں 100 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر یہ ممالک ڈالر سے بچنے کے لیے اپنی کرنسی بنانے کی کوشش کریں گے تو امریکہ ان کی مصنوعات پر ٹیرف بڑھا دے گا۔

سپریم کورٹ بدھ کو کانگریس لیڈر جے رام رمیش کی درخواست پر سماعت کرے گی، جس میں 1961 کے انتخابی قوانین میں ترمیم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ یہ ترمیم انتخابی مواد جیسے CCTV فوٹیج تک عوام کی رسائی کو محدود کرتی ہے جب تک کہ یہ الیکشن کمیشن کے ذریعہ واضح طور پر درج نہ ہو۔

منی پور کے وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ نے منگل کے روز ریاست میں نسلی تنازعہ کے لیے معافی مانگی اور تمام برادریوں سے اپیل کی کہ وہ ماضی کی غلطیوں کو بھول کر ایک پرامن اور خوشحال ریاست میں مل جل کر رہیں۔ ریاست میں نسلی تنازعہ میں 250 سے زائد افراد کی جان جا چکی ہے اور ہزاروں بے گھر ہو گئے ہیں۔

جئے رام رمیش نے کہا کہ جہاں تک لال کتاب کا تعلق ہے، فڑنویس کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس میں ہندوستان میں قانون کے شعبے کی سب سے نامور شخصیات میں سے ایک، K.K. وینوگوپال کا تعارف ہے، جو 2017-2022 کے دوران ہندوستان کے اٹارنی جنرل تھے۔