Bharat Express

Parliament Winter Session: ‘…ڈنڈا گھما کر سب کو ٹھنڈا کر دیں گے’، لوک سبھا سے معطل ہونے کے بعد ادھیر رنجن چودھری کا پہلا ردعمل

ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ اور ملک کی سلامتی کے لیے کیا کر رہی ہے اس کی معلومات دیں۔ ایوان کو چلانا حکومت کی ذمہ داری ہے، جمہوریت کو ساتھ رکھنا ضروری ہے۔

Parliament Winter Session:لوک سبھا سے 33 ممبران پارلیمنٹ کی معطلی پر کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ اکثریت کی طاقت کا استعمال کر کے وہ سب کو ٹھنڈا کر دیں گے اور سب کو خاموش کر دیں گے۔

انہوں نے  مزید کہا کہ  مجھے نہیں لگتا کہ ایوان میں کوئی اپوزیشن لیڈر رہ گیا ہے، میں بھی اس فہرست میں شامل ہوں۔ صبح سے ہمارا مطالبہ یہ تھا کہ ہمارے تمام معطل ممبران پارلیمنٹ کو بحال کیا جائے اور وزیر داخلہ امیت شاہ ایوان میں آکر جواب دیں۔ وہ ٹی وی پر بیٹھ کر جو بھی بیان دیں، ایوان میں آکر ملک کو معلومات دیں۔

ادھیر رنجن چودھری نے کہا؟

ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ اور ملک کی سلامتی کے لیے کیا کر رہی ہے اس کی معلومات دیں۔ ایوان کو چلانا حکومت کی ذمہ داری ہے، جمہوریت کو ساتھ رکھنا ضروری ہے۔ ہم  آواز اٹھا رہے تھے۔ ہم پہلے دن سے حکومت کی مدد کر رہے ہیں۔ یہاں ایسا لگتا ہے کہ ٹی وی پر بولنا آسان ہے اور باہر بولنا آسان ہے۔ لیکن وہ ایوان میں آکر بولنے سے ڈرتے ہیں۔

درحقیقت سرمائی اجلاس کے بعد سے 47 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ان میں ایک راجیہ سبھا ایم پی ڈیرک اوبرائن کا نام بھی شامل ہے۔ 13 لوک سبھا ممبران پارلیمنٹ کو جمعرات (14 دسمبر) کو معطل کر دیا گیا تھا۔ اس وقت لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کا کہنا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کا پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں لاپروائی کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کن ارکان اسمبلی کو معطل کیا گیا؟

پلے کارڈز کے ساتھ لوک سبھا میں ہنگامہ کرنے کی وجہ سے کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری، کے. سریش، ٹی ایم سی کے کلیان بنرجی، سوگتا رائے، پرتیما منڈل، ڈی ایم کے کے اے۔ راجہ اور آر ایس پی کے این کے پریما چندرن سمیت کئی ارکان کو ایوان کی بقیہ مدت کے لیے معطل کر دیا گیا۔

معطل ارکان میں دیاندھی مارن، اپوروا پودار، پرسون بنرجی، محمد وصیر، جی سیلوام، سی این انادورائی، ڈاکٹر ٹی سماتھی، کے نواسکانی، کے ویراسوامی، این کے پریما چندرن، شتابدی رائے، استھ کمار مل، کوشلندر کمار، اینٹو انتونیمن، ایس پالیمان شامل ہیں۔ , Thiruvaruskar (Su. Thirunavukkarasar)، وجے بسنت، پرتیما منڈل، کاکولی گھوش، کے مرلیدھرن، سنیل کمار منڈل، ایس راما لنگم، کے سریش، امر سنگھ، راجموہن اُنیتھن، گورو گوگوئی اور ٹی آر بالو۔

اس کے علاوہ لوک سبھا سے کے. جے کمار، وجے وسنت اور عبدالخالق کو استحقاق کمیٹی کی رپورٹ آنے تک معطل کر دیا گیا۔

حکومت اور اپوزیشن کیا کہہ رہی ہیں؟

اپوزیشن پارٹیاں وزیر داخلہ امیت شاہ سے مطالبہ کر رہی ہیں کہ وہ پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں اس کوتاہی کے بارے میں ایوان میں بیان دیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

 

Also Read