Bharat Express

Adhir Ranjan Chowdhury

مرشد آباد ضلع کے بہرام پور حلقہ سے پارٹی کے پانچ بار لوک سبھا ممبر رہنے والے چودھری کو اس بار ترنمول کانگریس کے امیدوار اور ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق رکن یوسف پٹھان نے شکست دے دی۔

تین مرحلوں میں ہونے والی ووٹنگ کے بعد ملک کے سیاسی منظر نامے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ مودی کا اثر پورے ملک میں کم ہو رہا ہے۔ دن بہ دن قدم قدم پر اب وزیر اعظم مودی کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔

ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے چودھری نے انکشاف کیا کہ دو الیکشن کمشنروں کے انتخاب کے لیے پینل نے چھ ناموں پر غور کیا تھا۔

کانگریس لیڈر کے مطابق، "وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ صرف مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ میٹنگ میں موجود تھے۔" انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پہلے ہی فہرست مانگی تھی کیونکہ میں نے انتخاب کے لیے ناموں کی مختصر فہرست مانگی تھی تاکہ ہم چیک کر سکیں لیکن مجھے وہ موقع نہیں ملا۔

کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ یہ فہرست وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کو پیغام ہے کہ وہ انڈیا اتحاد کے ساتھ نہیں ہیں۔ ٹی ایم سی نے بہرام پور سیٹ سے سابق کرکٹر یوسف پٹھان کے نام کا اعلان کیا۔

ٹی ایم سی اور کانگریس قائدین کے درمیان لفظی جنگ تیز ہوگئی ہے۔ مغربی بنگال کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری کی طرف سے ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن کو 'غیر ملکی' کہنے کے بعد سیاست مزید گرم ہو گئی ہے

Adhir Ranjan Chowdhury: کانگریس ایم پی ادھیر رنجن چودھری نے I.N.D.I.A اتحاد کو لے کر بڑی بات کہی ہے۔ ادھیر رنجن چودھری کا کہنا ہے کہ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی صدر اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اگلے سال لوک سبھا انتخابات سے قبل ریاست میں ہندوستان میں شامل جماعتوں کے …

ادھیر رنجن چودھری نے بھی پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اور بی جے پی مذہب کو سیاست میں ملا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’رام مندر ایک بات ہے۔ لیکن رام مندر کے نام پر سیاسی مہم چلانا دوسری بات ہے۔‘‘

ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ اور ملک کی سلامتی کے لیے کیا کر رہی ہے اس کی معلومات دیں۔ ایوان کو چلانا حکومت کی ذمہ داری ہے، جمہوریت کو ساتھ رکھنا ضروری ہے۔

نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں لوک سبھا کی کارروائی خواتین ریزرویشن بل کے ساتھ شروع ہوئی۔ یہ بل لوک سبھا میں پیش کیا گیا اور وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ بل اب ناری شکتی وندن ایکٹ کے نام سے جانا جائے گا۔