ادھیر رنجن چودھری
کولکتہ: ادھیر رنجن چودھری نے جمعہ کے روز مغربی بنگال پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ چودھری نے جمعہ کی دو پہر کانگریس کمیٹی کی ریاستی اکائی کی میٹنگ کے بعد اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا۔ یہ میٹنگ مغربی بنگال میں حال ہی میں ختم ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی خراب کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے بلائی گئی تھی۔
حالانکہ، کانگریس قیادت کی جانب سے اس بات کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ ان کا استعفیٰ قبول کیا گیا ہے یا نہیں۔ چودھری نے کہا، “جب سے ملکارجن کھڑگے کانگریس کے قومی صدر بنے ہیں، تب سے پارٹی کا ریاستی صدر نہیں تھا۔ اب جب کل وقتی صدر کی تقرری ہو گی، آپ سبھی کو معلوم ہو جائے گا۔”
انہوں نے کانگریس کے راجیہ سبھا رکن اور سابق مرکزی وزیر خزانہ پی چدمبرم کے ریاستی سکریٹریٹ نابنا میں کا دورہ کرنے اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے ملاقات کرنے کے ایک دن بعد اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا۔
مرشد آباد ضلع کے بہرام پور حلقہ سے پارٹی کے پانچ بار لوک سبھا ممبر رہنے والے چودھری کو اس بار ترنمول کانگریس کے امیدوار اور ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق رکن یوسف پٹھان نے شکست دے دی۔
ترنمول کے ساتھ کانگریس کے تعلقات کے معاملے پر پارٹی ہائی کمان کے ساتھ چودھری کے اختلافات کافی دنوں سے گرم تھے۔ ترنمول کانگریس کے اپنے سخت مخالف موقف کے لیے جانے جانے والے چودھری ہمیشہ سی پی آئی (ایم) کے زیرقیادت بائیں محاذ کے ساتھ انتخابی معاہدے پر اپنے خیالات کے بارے میں آواز اٹھاتے رہے ہیں۔
دراصل کھڑگے کے ساتھ ان کے اختلافات بھی لوک سبھا انتخابات کے درمیان کھل کر سامنے آئے تھے۔ ان کے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد ان کے جانشین کے حوالے سے قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں۔ ریاستی کانگریس کے اندرونی ذرائع نے بتایا کہ مالدہ ساؤتھ سے پارٹی کے واحد لوک سبھا رکن عیسیٰ خان چودھری پارٹی کی ریاستی یونٹ کے صدر کے عہدے کے لیے سب سے آگے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔