Bharat Express

Lok Sabha Elections 2024: ادھیر رنجن نے کہا- زمین پر نظر نہیں آرہا رام مندر کا اثر، پلوامہ بالاکوٹ پر کہی یہ بات

تین مرحلوں میں ہونے والی ووٹنگ کے بعد ملک کے سیاسی منظر نامے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ مودی کا اثر پورے ملک میں کم ہو رہا ہے۔ دن بہ دن قدم قدم پر اب وزیر اعظم مودی کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔

ادھیر رنجن چودھری

Lok Sabha Elections 2024: کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری 1999 سے مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع کے بہرام پور سے جیت رہے ہیں۔ اس بار لوک سبھا انتخابات میں ان کا مقابلہ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے امیدوار یوسف پٹھان اور بی جے پی کے ڈاکٹر نرمل ساہا سے ہے۔ تاہم، ادھیر رنجن چودھری کا ماننا ہے کہ وہ اس بار بھی جیت رہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے ایک انٹرویو میں بی جے پی کو نشانہ بنایا اور کہا کہ اس بار بی جے پی کو آسان جیت نہیں ملے گی۔

تین مرحلوں میں ہونے والی ووٹنگ کے بعد ملک کے سیاسی منظر نامے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ مودی کا اثر پورے ملک میں کم ہو رہا ہے۔ دن بہ دن قدم قدم پر اب وزیر اعظم مودی کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔ اب وہ بھی یہ نہیں کہہ سکتے کہ اس بار جیتنا آسان ہے۔

نظر نہیں آرہا ہے رام مندر کا اثر

وزیر اعظم مودی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘وہ اپوزیشن کی طرف سے جو چیلنج مل رہے ہیں اس سے وہ خوفزدہ ہیں۔ اس وجہ سے کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا۔ اس بار پلوامہ یا بالاکوٹ جیسا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہیں امید تھی کہ رام مندر ایک بڑا مسئلہ بن جائے گا، لیکن اس کا اثر بھی کم ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Varanasi Lok Sabha Seat: وزیر اعظم نریندر مودی کے حلقہ وارانسی میں نامزدگی فارم جمع کرانے سے پہلے ہی الیکشن کمیشن مانگ رہا ہے 10 تجویز کنندگان- کامیڈین شیام رنگیلا

انہوں نے مزید کہا، ‘میں انتخابی تجزیہ کار نہیں ہوں لیکن میں دیکھ سکتا ہوں کہ وزیر اعظم مودی اب پہلے کی طرح آرام میں نہیں ہیں جتنا وہ پہلے ہوا کرتے تھے۔’

‘میں ممتا بنرجی کی تشدد کی پالیسی کے خلاف ہوں’

ممتا بنرجی اور ابھیشیک بنرجی نے الزام لگایا تھا کہ ادھیر رنجن چودھری کی وجہ سے بنگال میں انڈیا اتحاد نہیں بن سکا۔ اس پر ادھیر رنجن چودھری نے کہا، “میں ممتا بنرجی کی تشدد کی سیاست سے لڑ رہا ہوں، جس کا مقصد بنگال میں کانگریس کو تباہ کرنا ہے۔ پچھلے کچھ سالوں سے ہم اپنی بقا کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ میری پارٹی کو بنگال میں زندہ رکھنے کے لیے مجھے ان کے خلاف موقف اختیار کرنا پڑا، میرا موقف نہیں بدلا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read