کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی
مغربی بنگال میں، ترنمول کانگریس نے آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے 42 امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں کانگریس کے ساتھ ٹی ایم سی کے اتحاد کی قیاس آرائیاں بھی ختم ہوگئیں۔ ٹی ایم سی کی فہرست سامنے آنے کے بعد کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر سخت نشانہ لگایا۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات 2024 کے لئے مغربی بنگال سے 42 امیدواروں کا اعلان کر کے ممتا بنرجی نے ثابت کر دیا ہے کہ کسی بھی سیاسی لیڈر یا پارٹی کو ان پر بھروسہ نہیں کرنا چاہئے۔
ممتا بنرجی یوسف پٹھان کو راجیہ سبھا بھیج سکتی تھیں۔
کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ یہ فہرست وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کو پیغام ہے کہ وہ انڈیا اتحاد کے ساتھ نہیں ہیں۔ ٹی ایم سی نے بہرام پور سیٹ سے سابق کرکٹر یوسف پٹھان کے نام کا اعلان کیا۔ اس پر ادھیر رنجن چودھری نے کہا، ’’اگر ممتا بنرجی یا ترنمول کانگریس یوسف پٹھان کی عزت کرنا چاہتی تو وہ انہیں راجیہ سبھا بھیج سکتی تھیں یا یوسف پٹھان کے لیے گجرات میں سیٹ مانگ سکتی تھیں۔
‘ممتا بنرجی خوفزدہ ہیں’
ادھیر رنجن چودھری نے کہا، “ممتا بنرجی خوفزدہ ہیں کہ اگر وہ انڈیا اتحاد کے ساتھ کھڑی ہوئیں تو پی ایم مودی ای ڈی اور سی بی آئی کو بھیجیں گے، اس کی وجہ سے، اب انہوں نے پی ایم او کو پیغام دیا ہے کہ مجھ سے ناخوش نہ ہوں، میں میں بی جے پی کے ساتھ ہوں۔” میں انڈیا اتحاد کے ساتھ نہیں ہوں۔”
ٹی ایم سی مغربی بنگال میں کانگریس کو 3-4 سے زیادہ سیٹیں دینے پر راضی نہیں ہوئی۔ تاہم یہاں اتحاد ختم کرنے کا کوئی باضابطہ اعلان نہیں ہوا۔ ٹی ایم سی کے جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے کولکتہ کے بریگیڈ پریڈ گراؤنڈ میں ایک میگا ریلی کے دوران اپنی پارٹی کے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا۔ اس دوران انہوں نے مرکزی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا، “بی جے پی اور اس کے لیڈر باہر والے اور بنگال مخالف ہیں، اسی لیے انہوں نے ریاست کے فنڈز روک دیے ہیں۔”
بھارت ایکسپریس۔