دہلی پولیس نے جمعہ (15 دسمبر) کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں بڑی کوتاہی کے معاملے میں اہم سازش کار للت جھا کی تحویل میں مانگتے ہوئے کئی انکشافات کئے۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں اپنے ریمانڈ نوٹ میں، پولس نے کہا کہ لوک سبھا کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کے پیچھے للت اور اس کے ساتھیوں کا مقصد ملک میں بدامنی پھیلانا تھا۔پولیس نے ریمانڈ نوٹ میں کہا کہ تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ ان کا مقصد بھی اراکین اسمبلی کو ڈرانا تھا۔ ریمانڈ نوٹ میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ پوچھ گچھ کے دوران للت جھا نے کہا کہ تمام ملزمان سازش رچنے کے لیے کئی بار ملے تھے۔ ایسی صورتحال میں ہم اس بات کی تحقیقات کریں گے کہ آیا ان کے دشمن ممالک اور دہشت گرد تنظیموں سے تعلقات تھے یا نہیں۔
دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے کہا ہے کہ ملزم للت جھا نے انکشاف کیا کہ وہ ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے تھے تاکہ حکومت کو اپنے ناجائز اور غیر قانونی مطالبات کو پورا کرنے پر مجبور کر سکیں۔پولیس نے مزید کہا کہ للت جھا نے تمام ملزمان کے فون چھین لیے اور ان کے خلاف شواہد کو ختم کرنے اور ان کے پیچھے بڑی سازش کو چھپانے کے لیے انہیں تباہ کر دیا۔ درحقیقت، دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے سیکورٹی کی خلاف ورزی کے معاملے میں گرفتار للت جھا کو سات دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔
لوک سبھا میں، بدھ (13 دسمبر) کی دوپہر تقریباً 1 بجے، دو لوگ ایم پیز کے بیٹھنے کی جگہ پر سامعین کی گیلری سے چھلانگ لگا کر ایک سماگ سٹک کےذریعے دھواں پھیلانے لگے۔ حالانکہ انہیں فوراً پکڑ لیا گیااس کے بعدان کی شناخت ساگر شرما اور منورنجن ڈی کے طور پر ہوئی ہے۔ اس دوران امول شندے اور نیلم نے پارلیمنٹ کے باہر میں احتجاج کرتے ہوئے سماگ سٹک جلائے۔ایسے میں ساگر، منورنجن، امول، نیلم، للت اور وکی پولیس کی حراست میں ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پورے معاملے کی تفتیش جاری ہے۔
بھارت ایکسپریس۔