Bharat Express

Nuh Violence

بٹو بجرنگی کے خلاف صدر تھانہ نوح میں مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ اے ایس پی اوشا کنڈو کی شکایت پر بٹو بجرنگی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بتا دیں کہ نوح تشدد کے معاملے میں بٹو بجرنگی پر یہ دفعہ 148,149,332,353,186,395,397,506,25,54,59 لگائی گئی ہیں۔

ہریانہ گئو رکھشک دل کے آچاریہ آزاد شاستری نے اسے "کرو یا مرو" کی صورتحال قرار دیا اور نوجوانوں سے ہتھیار اٹھانے کو کہا۔ شاستری نے کہا، "ہمیں میوات میں فوری طور پر 100 ہتھیاروں کے لائسنس حاصل کرنے کو یقینی بنانا چاہئے، بندوق نہیں بلکہ رائفلیں، کیونکہ رائفلیں زیادہ فاصلے تک فائر کر سکتی ہیں۔ یہ کرو یا مرو کی صورتحال ہے۔

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے ہریانہ میں نوح تشدد اسٹیٹ اسپانسرڈ لگتا ہے، یہاں بھی منی پورجیسے حالات بنانے کی کوشش تھی، لیکن نوح کے لوگوں نے اس میں کامیاب نہیں ہونے دیا۔ ملک کے 75 فیصد لوگ سیکولر ہیں، اس لئے ہمیں ڈرنے اورگھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

ہریانہ کے ہوم سکریٹری نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، "میرا ماننا ہے کہ انٹرنیٹ کے غلط استعمال کی وجہ سے نوح ضلع میں اشتعال انگیز چیزیں گردش کر سکتی ہیں۔ اس سے صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کا یہ وفد تبلیغی جماعت کے ساتھیوں کو پلول پولس اسٹیشن لے کرگیا، جہاں پایا گیا کہ ایف آئی آرنمبر 533 پیرگلی والی مسجد کے نام سے ایف آئی آرپولس نے موقع واردات کا عینی شاہد ہونے کے بعد درج کی تھی، لیکن جماعت پر ہوئے حملہ معاملے کو اس ایف آئی آرمیں شامل نہیں گیا تھا۔

ہریانہ کے نوح تشدد میں پولیس کی طرف سے کارروائی کی جا رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دوملزمین کا پولیس نے انکاونٹرکیا ہے۔ دونوں ملزمین کے پیرمیں گولی لگی ہے۔ انہیں علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

نوح کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) نریندر بجارنیا نے منگل کو کہا کہ تشدد کے ملزمین کی گرفتاری کے لیے تلاشی مہم چلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا، “اب تک نوح ضلع میں 57 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور 170 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اے سی پی کرائم ورون دہیا نے کہا، ''پانچوں ملزمان نے نوح تشدد کے بارے میں سوشل میڈیا پوسٹس کو دیکھ کر فساد برپا کرنے کی منصوبہ بندی کی۔ نشے کی حالت میں ملزم نے اتوار کی رات کسی آتش گیر مادے کی مدد سے آگ لگا دی۔

نوح میں گزشتہ چار روز سے مسماری کا سلسلہ جاری تھا۔ اس دوران 753 سے زائد مکانات، دکانیں، شوروم، کچی آبادیوں اور ہوٹلوں کو مسمار کیا گیا ہے۔ انہیں غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انتظامیہ نے کہا کہ ان میں رہنے والے لوگ 31 جولائی کے تشدد میں ملوث تھے۔

نوح ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے ایک حکم جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 7 اگست 2023 کو نوح میں صبح 9 بجے سے دوپہر 1 بجے تک عوام کی نقل و حرکت کے لیے کرفیو ہٹا دیا جائے گا۔