ہریانہ پولیس نے دو نوجوانوں کے پیر میں گولی ماری ہے۔
ہریانہ کے نوح تشدد میں پولیس کی طرف سے کارروائی کی جا رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دوملزمین کا پولیس نے انکاونٹرکیا ہے۔ دونوں ملزمین کے پیرمیں گولی لگی ہے۔ انہیں علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ نوح تشدد کے دونوں ملزمین کا نام منسید اورثیقل ہے۔ دونوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ نوح ضلع کے تاوڑو میں پولیس اورملزمین کے درمیان تصادم ہوگیا۔ اس دوران دونوں طرف سے فائرنگ ہوئی۔ پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی۔ اس کے بعد دو ملزمین کے پیرمیں گولی لگی۔
اراولی کی پہاڑیوں میں چھپے تھے ملزم
پولیس کے مطابق،دونوں ملزمین کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔ انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ نوح تشدد کے یہ ملزم اراولی کی پہاڑیوں میں چھپے ہوئے تھے۔ پولیس خفیہ اطلاع پروہاں پہنچی تھی۔ سرچ آپریشن کے دوران ملزمین نے فائرنگ شروع کردی اور پولیس کو بھی جوابی فائرنگ کرنی پڑی۔
خفیہ اطلاع پر ہوئی کارروائی
پولیس ذرائع نے بتایا کہ 31 جولائی بجرنگ دل اور وی ایچ پی کی شوبھا یاترا کے دوران ہوئے فرقہ وارانہ تشدد معاملے میں دوملزمین کی نوح شاہراہ پرسیلکھو پہاڑمیں چھپے ہوئے کی اطلاع دیررات کوتاوڑوسی آئی اے کوملی تھی۔ گزشتہ رات نوح تشدد کے ملزمین کے ٹھکانے پردبش دینے تاوڑو سی آئی اے ٹیم پہنچی۔ اس دوران ٹیم پرگولیاں چلائی گئیں۔ جوابی کارروائی میں ایک ملزم کے پیرمیں گولی لگی، جسے زخمی حالت میں میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔