Bharat Express

Haryana violence: پانی پت میں نقاب پوش انتہا پسندوں نے مخصوص طبقے کی دکانوں میں کی توڑ پھوڑ، متعدد افراد ہوئے زخمی

نوح ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے ایک حکم جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 7 اگست 2023 کو نوح میں صبح 9 بجے سے دوپہر 1 بجے تک عوام کی نقل و حرکت کے لیے کرفیو ہٹا دیا جائے گا۔

پانی پت میں نقاب پوش انتہا پسندوں نے مخصوص طبقے کی دکانوں میں کی توڑ پھوڑ

چنڈی گڑھ: ہریانہ کے پانی پت میں اتوار کے روز نقاب پوش موٹرسائیکل سواروں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر کچھ دکانوں میں توڑ پھوڑ کی اور کچھ لوگوں کو زخمی کر دیا۔ پولیس نے بتایا کہ حملہ آوروں نے پانی پت میں دو مقامات پر ایک مخصوص کمیونٹی کے لوگوں کی دکانوں کو نشانہ بنایا۔ پانی پت کے ایک پولیس افسر نے بتایا کہ بعد میں اس سلسلے میں 15 افراد کو حراست میں لیا گیا اور ان سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان ہیں اور وہ موٹرسائیکل پر آئے تھے اور ماسک پہنے ہوئے تھے۔

انتہا پسندوں نے اچانک کیا حملہ

اس سے پہلے پولیس نے بتایا تھا کہ کچھ دن پہلے پانی پت میں کچھ نامعلوم افراد نے ایک دکان میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ یہ دکان نوح میں تشدد میں مارے گئے ایک شخص کے گھر کے قریب واقع تھی۔ اہلکار نے بتایا کہ اتوار کے تشدد میں تین سے چار افراد کو معمولی چوٹیں آئیں۔ پولیس نے بتایا کہ انتہا پسندوں نے اچانک حملہ کیا اور فرار ہوگئے۔

سرپنچوں کو بھی سونپی گئیں ذمہ داریاں

دوسری جانب نوح کے ایس پی نریندر بجارنیا نے کہا ہے کہ ضلع مجسٹریٹ اور میں نے بلاک سطح پر میٹنگ کی ہے۔ گاؤں میں تنازعات کو کم کرنے کے لیے سرپنچوں کو بھی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ اب تک 56 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور تقریباً 150 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ویڈیو کی بنیاد پر لوگوں کی شناخت کی جا رہی ہے:

 

نوح ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے ایک حکم جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 7 اگست 2023 کو نوح میں صبح 9 بجے سے دوپہر 1 بجے تک عوام کی نقل و حرکت کے لیے کرفیو ہٹا دیا جائے گا۔

 

بتا دیں کہ نوح میں وشو ہندو پریشد کی جلابھیشیک یاترا کے دوران ہوئے تشدد کی آگ گروگرام تک پھیل گئی تھی۔ تشدد کے واقعات میں دو ہوم گارڈز اور ایک امام سمیت چھ افراد کی ہلاکت ہو گئی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read