Bharat Express

Nitish Kumar

بہار میں فلور ٹیسٹ سے پہلے گورنر راجندر ارلیکر نے اپنا قانونی مشیر تبدیل کر دیا ہے۔ اس دوران آر جے ڈی اور بی جے پی کے لیڈروں کے درمیان جم کر بحث ہوئی ۔

بہار کے نائب وزیراعلیٰ سمراٹ چودھری کے ایک بیان سے وزیراعلیٰ نتیش کمار کی ٹینشن بڑھ گئی ہے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ انہوں نے کیا کہا ہے۔

آئندہ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی-جے ڈی یو بہارمیں برابر برابر سیٹوں پرمیدان میں اترسکتی ہیں۔ 6 سیٹوں کو چراغ پاسوان، پشوپتی پارس، اوپیندر کشواہا اور جیتن رام مانجھی میں تقسیم کی جائے گی۔

بہار اسمبلی میں 243 سیٹیں ہیں۔ اکثریت کی تعداد 122 ہے۔ این ڈی اے حکومت نے 128 کا دعویٰ پیش کیا ہے۔ یہاں تک کہ اگر جیتن رام مانجھی کے  چار ایم ایل اے کو  ہٹادیں، تب بھی این ڈی اے کی تعداد 124 رہے گی۔

ایک طرف، بہار میں جو کچھ بھی ہوا اس کے پیچھے 'انڈیا' اتحاد میں سمجھوتہ کی کمی ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں کے 'انڈیا' اتحاد کے کچھ لیڈروں میں ایک طرح کا 'خوف' ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ جے ڈی (یو) کے سربراہ نتیش کمار کی این ڈی اے میں واپسی کے بعدبی جے پی مسلسل کانگریس اور انڈیااتحاد پر حملہ کرتی نظر آئی۔

ملکارجن کھڑگے نے کہا، ’’اگر نریندر مودی ایک اور الیکشن جیت گئے تو ملک میں آمریت آئے گی۔‘‘ وہ اڈیشہ کے بھونیشور میں کانگریس کارکنوں سے خطاب کررہے تھے

جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پرایک پوسٹ میں کہا، ''حلف لینے کے بعد نتیش کمار اپنا مفلر راج بھون میں بھول گئے۔ جب وہ  اپنا مفلر لینے راج بھون گئے تو گورنر حیران رہ گئے کہ اس بار 15 منٹ بھی نہیں گزرے۔

اپنے اس پرانے پوسٹ کو ٹیگ کرتے ہوئےکانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے اتوار کو کہا، 'یہ احساس نہیں تھا کہ کسی اور دن یہ لفظ استعمال کیا جائے گا  سنولی گوسٹر۔

بہار میں اقتدار کی تبدیلی ہوئی ہے۔ ایک بار پھر نتیش کمار نے آر جے ڈی چھوڑ کر این ڈی اے کے ساتھ مل کر حکومت بنائی ہے۔