Bharat Express

NDA

انڈیا اتحاد کے لیے اچھی بات یہ ہے کہ پوار نے اتحاد کے پیچھے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے اور اس مخمصے کو ختم کر دیا ہے جس کا وہ پچھلے کچھ دنوں سے اپنے سیاسی مستقبل کے حوالے سے سامنا کر رہے تھے۔ ایسے میں اتحاد میں شامل لیڈران بھی کسی بھی طرح پوار کو ناراض کرکے دوبارہ اسی مخمصے میں پڑنے کی صورتحال پیدا نہیں کرنا چاہیں گے

سروے کے مطابق بہار میں این ڈی اے کو 14 اور انڈیا الائنس کو 26 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ پنجاب میں این ڈی اے کو صرف 1 سیٹ حاصل ہوتی دکھائی گئی ہے جبکہ آل انڈیا الائنس کو 12 سیٹیں مل سکتی ہیں۔

انڈیا اتحاد کو لگ رہا ہے کہ اس سے اس کے دو مقاصد پورے ہو گئے ہیں۔ پہلا یہ کہ اگرچہ اس کی تجویز کو شکست ہوئی لیکن اس نے اتحاد کے طور پر اس لحاظ سے کامیابی حاصل کی کہ اگر وہ متحد رہے تو قیادت کے کسی اعلان کردہ چہرے کے بغیر بھی مل کر کام کر سکتے ہیں۔

کمار نے موجودہ بی جے پی قیادت پر "دوسری ترجیحات" رکھنے کا الزام لگایا اور بہار کو خصوصی درجہ دینے سے انکار اور ریاستی حکومت کے ذریعہ شروع کی گئی اسکیموں کا کریڈٹ لینے کی مبینہ کوششوں کی شکایت کی۔

رکن پارلیمنٹ بد ر الدین اجمل نے ہریانہ کے نوح میں پیش آئے فرقہ وار تصادم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے نفرت کی سیاست کا خاتمہ کیا جائے ،ووٹ بینک کے حصول کے لئے جو پالیسی اپنا ئی جارہی ہے اسے ختم کیا جائے ۔ کیونکہ اس ملک کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔

نرملا سیتا رمن نے کہا کہ میں اس بات سے اتفاق کرتی ہوں کہ منی پور، دہلی، راجستھان - کہیں بھی خواتین کے دکھوں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے، سیاست نہیں ہونی چاہیے لیکن اس ایوان میں دروپدی کی بات ہوئی

تحریک عدم اعتماد پر منگل سے ایوان میں زبردست بحث جاری ہے۔ بدھ کو راہل گاندھی نے کانگریس کی طرف سے بحث میں حصہ لیا۔ انہوں نے منی پور تشدد کو لے کر مرکز کی مودی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ اس دوران راہل گاندھی نے یہاں تک کہہ دیا کہ منی پور میں ہندوستان کا قتل ہوا

وزیر اعظم مودی، پچھلے 10 سالوں سے آپ نےصرف توڑنے کی منفی سیاست کی ہے۔ آپ کی آواز سے اب 'انڈیا' کے لیے بھی تلخ الفاظ نکل رہے ہیں۔ آپ پچھلے 3 مہینوں سے منی پور کے تشدد پر قابو نہیں پا سکے ہیں۔ آپ کی تفرقہ انگیز سیاست نے برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کر دیا ہے جس سے خانہ جنگی جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔

کوکی پارٹی، جس کے دو ایم ایل اے ہیں، نے گورنر کو لکھے ایک خط میں کہا ہے کہ موجودہ ہنگامے پر غور کرنے کے بعد، وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کی زیر قیادت منی پور کی موجودہ حکومت کے لیے جاری حمایت اب نتیجہ خیز نہیں رہی۔ اس کے مطابق، منی پور کی حکومت کو کے پی اے کی حمایت اب حاصل نہیں ہوگی۔ ہم اس حکومت کا حصہ بھی نہیں ہوں گے۔

پی ایم مودی اکثر مسلم خواتین کے لیے اپنی حکومت کے اصلاحاتی اقدامات کو اجاگر کرتے رہے ہیں۔ اپنے حالیہ 'من کی بات' خطاب میں انہوں نے کہا تھا کہ اس سال 4000 سے زیادہ مسلم خواتین کا 'محرم' کے بغیر حج کرنا 'بڑی تبدیلی' ہے۔