Bharat Express

NDA

ذرائع کی مانیں تو بی جے پی اور آر ایل ڈی کے درمیان اتحاد کی بات تقریباً طے ہوچکی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ ایس پی کے لیے پریشانی کا باعث ہوگا

آئندہ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی-جے ڈی یو بہارمیں برابر برابر سیٹوں پرمیدان میں اترسکتی ہیں۔ 6 سیٹوں کو چراغ پاسوان، پشوپتی پارس، اوپیندر کشواہا اور جیتن رام مانجھی میں تقسیم کی جائے گی۔

لوک سبھا انتخابات میں این ڈی اے کو تیسری بار اقتدار میں آنے سے روکنے کے لیے بنایا گیا انڈیا الائنس مسلسل بکھرتا جا رہا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ جے ڈی (یو) کے سربراہ نتیش کمار کی این ڈی اے میں واپسی کے بعدبی جے پی مسلسل کانگریس اور انڈیااتحاد پر حملہ کرتی نظر آئی۔

اطلاعات کے مطابق سی ایم نتیش کے ساتھ بی جے پی کے دو نائب وزیر اعلیٰ بھی حلف لیں گے۔ ذرائع کی مانیں تو وجے سنہا اور سمراٹ چودھری بی جے پی کی طرف سے ڈپٹی سی ایم بنیں گے۔

بہار کے حکمراں عظیم اتحاد میں گڑبڑ کی قیاس آرائیوں کے درمیان، اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی نے ہفتہ کو ارکان پارلیمنٹ اور ریاستی مقننہ کے ارکان کی میٹنگ بلائی ہے۔

پون کلیان نے حال ہی میں آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ این۔ چندرابابو نائیڈو کی پارٹی نے تلگو دیشم پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا تھا۔ انہوں نے اپنی گرفتاری کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا۔ تب سے یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ وہ بی جے پی سے الگ ہو سکتے ہیں

پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا، "تلنگانہ ایک ایسی ریاست ہے جس نے ہمیشہ ملک کی ترقی میں تعاون کیا ہے۔ تلنگانہ میں ہر جگہ ٹیلنٹ موجود ہے۔ مرکزی حکومت میں رہتے ہوئے ہم تلنگانہ کے لیے جو کچھ کر سکتے ہیں وہ کر رہے ہیں۔

اے آئی ڈی ایم کے کے وفد نے حال ہی میں دہلی میں بی جے پی صدر جے پی نڈا اور مرکزی وزیر پیوش گوئل سے ملاقات کی تھی۔ اس دوران پارٹی نے بی جے پی کے ریاستی سربراہ کے اناملائی کی جانب سے معافی مانگنے کے لیے قیادت سے مداخلت کی درخواست کی تھی۔

این ڈی اے اورانڈیا اتحاد کے بعد اب تیسرا محاذ بھی بنتا دکھائی دے رہا ہے۔ اس کا اشارہ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے دیا ہے۔