انڈیا الائنس سے نکل کر این ڈی اے میں گئے جینت چودھری کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔
جینت چودھری کی پارٹی آر ایل ڈی نے دو لوک سبھا سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ اس میں بجنور سیٹ سے چندن چوہان کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ وہیں راج کمار سنگوان کو باغپت سیٹ سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ قانون ساز کونسل کے لیے امیدوار کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ یوگیش چودھری کو امیدوار بنایا گیا ہے۔
باغپت آر ایل ڈی کا گڑھ ہے۔
باغپت کو آر ایل ڈی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ باغپت ضلع میں 3 اسمبلی سیٹیں ہیں۔ سال 2012 میں بی ایس پی نے 2 اور آر ایل ڈی نے 1 سیٹ پر کامیابی حاصل کی تھی۔ جبکہ 2017 میں بی جے پی نے 2 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور آر ایل ڈی نے 1 سیٹ پر کامیابی حاصل کی تھی۔
بعد میں آر ایل ڈی کے ممبران اسمبلی بھی بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ ضلع کی چھپرولی سیٹ آر ایل ڈی کا گڑھ ہے۔ چھپرولی سیٹ کی نمائندگی چودھری چرن سنگھ اور اجیت سنگھ کر رہے ہیں۔ بی جے پی کے ستیہ پال سنگھ باغپت لوک سبھا سے ایم پی ہیں۔ چودھری اجیت سنگھ نے کئی بار باغپت لوک سبھا سیٹ کی نمائندگی کی۔
राष्ट्रीय लोकदल का झंडा बुलंद रखने वाले ये तीनों प्रतिनिधि आपके सहयोग और आशीर्वाद से सदन पहुँचकर किसान, कमेरा और विकास की बात करेंगे! https://t.co/e2P2Z0QMs3
— Jayant Singh (@jayantrld) March 4, 2024
پی ایم مودی کے دور حکومت میں باغپت کو کیا ملا؟
وزیر اعظم نریندر مودی کے دور حکومت میں باغپت کو ایسٹرن پیریفرل ایکسپریس وے، دہلی-دہرا دون ایکسپریس وے دیئے گئے ۔ اس کے علاوہ اکتوبر 2023 میں سی ایم یوگی نے 351 کروڑ روپے کے 311 پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ضلع میں راملا شوگر مل کی صلاحیت کو دوگنا کر دیا گیا۔ اسے دہلی-میرٹھ کے درمیان سیٹلائٹ سٹی کے طور پر قائم کیا جا رہا ہے۔آپ کو بتا دیں کہ باغپت میں 17 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے لیے 114 سرمایہ کاروں نے ایم او یو پر دستخط کیے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔